اسلام آباد : تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی قومی اسمبلی میں انتخابی بل کیخلاف بھرپور مزاحمت کریگی، وزیر اعظم کا کام شریف خاندان کی چوریاں چھپانا نہیں،لیگی رہنما اداروں کو لڑانا چاہتے ہیں، نئے انتخابات کرائے جائیں۔
یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں پی ٹی آئی کی کور کمیٹی اور پارلیمانی پارٹی کے مشترکہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، پاکستان تحریک انصاف نے انتخابی اصلاحات بل2017کی بھرپور مخالفت کا اعلان کردیا۔
عمران خان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ کیاخاقان عباسی کا یہی کام رہ گیا ہے کہ وہ ایک خاندان کی چوری چھپائے؟ کیا پوری حکومت ہی ایک خاندان کو بچانےمیں لگی ہوئی ہے؟ احسن اقبال وہی باتیں کر رہے ہیں جو ڈان لیکس میں تھا۔
نیب کورٹ کے باہر جان بوجھ کر ڈرامہ کیا، یہ لوگ اداروں کو لڑانا چاہتے ہیں اور جان کر فوج کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ یہ پروپیگنڈا کیا جارہا ہے کہ نوازشریف چور ہے توعمران خان بھی چورہے، میں تو کبھی حکومت میں نہیں رہا، ملک کے سب سے بڑے مجرم سے میرا موازنہ کیا جارہا ہے، میرے خلاف منصوبہ بندی کے ذریعے اور ججز کے مرضی کے ریمارکس اٹھا کر پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف ایک شخص نے حلال کی کمائی کی اور پیسہ پاکستان لایا، دوسری طرف ایک خاندان کے ایک شخص نے بچوں کے نام پرپراپرٹی بنائی، پاناما میں جائیدادیں بنائی گئیں جس کاانکشاف ہوا، گلف اسٹیل کےبارے میں دبئی نے بتایا کہ وہ نقصان میں تھی۔
عمران خان نے کہا کہ اس کے بعد قطری خط منظرعام پرآیا اورمنی ٹریل نہیں دی گئی، یہ دستاویزات نہیں دے رہے کیونکہ اس میں مریم نواز کا نام لکھا ہوا ہے، حسن یا حسین نوازکا نام دستاویزات میں کہیں نہیں لکھا، یہ کہتےہیں سارا پیسہ قطری شہزادے نے دیا جس سے یہ ارب پتی بن گئے۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے بتایا کہ سال 1984میں جب اپارٹمنٹ لیے اس وقت 4لاکھ پاؤنڈٖ ادا کیے تھے،3لاکھ80ہزارپاؤنڈ کا منی ٹریل سپریم کورٹ میں دے چکا ہوں، میراتمام پیشہ بینکوں کےذریعےپاکستان آیا، ایک لاکھ پر شک کیا جارہا ہے جو جمائما کے اکاؤنٹ سے پاکستان آیا۔
انہوں نے کہا کہ جوتفصیلات مانگی جارہی ہیں وہ ساری عدالت میں پیش کر رہا ہوں، سپریم کورٹ نے مزید جو 5لاکھ60ہزارپاؤنڈ کی تفصیلات مانگی جمائما نےوہ بھی مجھےبھیج دیں ہیں، میں60لاکھ پراپرٹی کی ساری تفصیلات پیش کررہا ہوں، شریف خاندان کی پراپرٹی300ارب کی ہے مگر اس کی تفصیلات نہیں دی جارہی۔
عمران خان نے مزید کہا کہ آج ن لیگ کی جانب سےعدالت کے باہرایک ڈرامہ کیا گیا کہ تمام وزراء مجرم کی پیشی پر ساتھ جارہے ہوتے ہیں، احسن اقبال سے پوچھتا ہوں کہ کیا آپ ملک کے اداروں کو لڑارہے ہیں، وزیر داخلہ وہ باتیں کررہے ہیں جو ڈان لیکس میں تھیں۔
خواجہ آصف نے جو ایشیاء کونسل میں باتیں کیں احسن اقبال بھی ویسا کررہےہیں، یہ لوگ کرپٹ خاندان کو بچانے کیلئےاداروں اور ملک کو تباہی کی طرف لے کرجارہے ہیں، ایسی صورتحال میں انتخابات کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچا۔ یہ کیسی جمہوریت ہے جہاں ایک نااہل شخص پارٹی کا صدر بن جائے،ایک قانون بنادیا گیا کہ مجرم شخص پارٹی کا صدر ہوگا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ نیب کا نیا قانون لایاجارہا ہے جس میں صرف ایک تبدیلی کی گئی ہے، تبدیلی یہ ہے کہ جو وزیراعظم بن جائے اسے کرپشن کی اجازت ہوگی، جمہوریت بچانے کیلئے نہیں کرپشن چھپانے کیلئےاقدامات ہورہے ہیں، ایف بی آر میں3ہزار200ارب کی کرپشن اورچوری ہے، یہ میں نہیں ورلڈبینک کہہ رہاہے۔