تازہ ترین

حکومت نے پٹرول اور ڈیزل پر فریٹ مارجن بھی بڑھا دیا

اسلام آباد: او ایم سی اور ڈیلرز مارجن کے...

حکومت کا دہشتگردی کے حالیہ واقعات کے بعد بڑے ایکشن کا فیصلہ

نگراں وفاقی حکومت نے دہشتگردی کے حالیہ تواتر سے...

میانوالی میں حملہ ناکام، 2 دہشتگرد ہلاک، پولیس اہلکار شہید

پنجاب کے ضلع میانوالی میں کنڈل پٹرولنگ پوسٹ پر...

حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

اسلام آباد: حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں...

دہشت گردوں، سرپرستوں اور سہولت کاروں کو بخشا نہیں جائے گا، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا کہنا...
Array

کرپشن کے حق میں قانون بنانے والوں پر تنقید، وزیر اعظم نے لبرل فرانسیسی ماہر معاشیات کا حوالہ دے دیا

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کرپشن کے حق میں قانون بنانے والوں پر تنقید کرتے ہوئے لبرل فرانسیسی ماہر معاشیات کا ایک اہم اقتباس شیئر کیا۔

وزیرِ اعظم نے اپنی ٹویٹر پوسٹ میں لکھا کہ منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کے ساتھ قانون کی سطح پر جو برتاؤ کیا جاتا ہے، اس کی حقیقت فریڈرک باسٹائٹ کے اس قول سے واضح ہوتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ کرنے والے افراد سے اگر سوال پوچھا جائے تو ان کا رد عمل یہ ہوتا ہے کہ وہ غصے میں لال پیلے ہو جاتے ہیں۔

وزیرِ اعظم عمران خان نے فرانسیسی ماہر معاشیات فریڈرک باسٹائٹ کا اقتباس شیئر کیا، جس میں باسٹائٹ کہتا ہے کہ جب کسی سماج میں ایک طبقے کے لیے لوٹ مار معمول کا کام بن جاتا ہے تو وقت کے ساتھ ساتھ وہ اپنی لوٹ مار کے لیے قانون کا سہارا بھی لے لیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:  شریف خاندان اور زرداری نے کس طرح کرپشن کی؟ فواد چوہدری نے ہوشربا تفصیلات بتا دیں

باسٹائٹ نے معاشرے میں کرپشن کے پھیلاؤ کا تجزیہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ لوٹ مار کرنے والے اپنی کرپشن کے لیے بھی قانون بنا لیتے ہیں، ایک ایسا لیگل سسٹم جو ان کو لوٹ مار کی اجازت دیتا ہے، اور لوٹ مار کو قابل تعریف کام بنا دیتا ہے۔

خیال رہے کہ فواد چوہدری نے کہا ہے کہ شریف خاندان اور آصف زرداری نے پاکستان میں اپنی کرپشن کے لیے قانون کا سہارا لیا، اپنی کرپشن کو محفوظ بنانے کے لیے 92 میں اکنامی ریفارم ایکٹ لایا گیا، اس ایکٹ میں تھا کہ پیسا باہر سے آ رہا ہے تو ادارے نہیں پوچھ سکتے۔

Comments

- Advertisement -