تازہ ترین

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

توہین عدالت کیس :عمران خان کا جج زیبا چوہدری سے متعلق اپنے الفاظ پر اظہارِ افسوس

اسلام آباد : تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے توہین عدالت کیس کے جواب میں جج زیبا چوہدری سے متعلق اپنے الفاظ پر افسوس کا اظہار کیا۔

تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین‌ عمران خان نے توہین عدالت کیس میں نیا جواب اسلام آبادہائی کورٹ میں جمع کرادیا۔

عمران خان نے توہین عدالت کیس کے جواب میں جج زیبا چوہدری سے متعلق اپنے الفاظ پر افسوس کا اظہار کیا۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا عدلیہ کےخلاف توہین آمیزبیان کاسوچ بھی نہیں سکتا، لفظ شرمناک توہین کےلیےاستعمال نہیں کیا۔

جواب میں کہا گیا کہ جج زیباچوہدری کےجذبات مجروح کرنامقصدنہیں تھا، جج زیباچوہدری کےجذبات مجروح ہوئے اس پر گہرا افسوس ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ غیرارادی طورپرمنہ سےنکلےالفاظ پرگہراافسوس ہے، عدالت کویقین دہانی کراتاہوں کہ آئندہ ایسےمعاملات میں انتہائی احتیاط سےکام لوں گا۔

جواب میں کہنا تھا کہ کبھی ایسا بیان دیا نا مستقبل میں دوں گا جو کسی عدالتی زیر التوا مقدمے پر اثر انداز ہو ، میں عدلیہ مخالف بدنیتی پرمبنی مہم چلانے ،عدالتی کارروائی یا انصاف کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ طلال چوہدی کیس الگ نوعیت کا تھا ،طلال چوہدری نےبیان پرکبھی کوئی افسوس ظاہرنہیں کیا تھا،عدالت نےمجھے ضمنی جواب کی مہلت دی اس پر بھی تنقید ہوئی،سیاسی پوائنٹ سکورنگ کی تاک میں رہنے والوں نے شدید تنقید کی۔

عمران خان کے جواب کی کاپی ایڈووکیٹ جنرل آفس کو بھی مل گئی ہے۔

یاد رہے اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہین عدالت کیس میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے 7دن میں دوبارہ تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

Comments

- Advertisement -