تازہ ترین

کراچی کے شہریوں کیلیے بجلی مہنگی کر دی گئی

کراچی: کے-الیکٹرک صارفین کیلیے بجلی 1 روپے 48 پیسے...

عام انتخابات کیلیے حلقہ بندیوں کی ابتدائی فہرست کی منظوری

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات...

بیرون ملک سے رقوم کی منتقلی ، فری لانسرز کے لیے اچھی خبر آگئی

اسلام آباد : وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) نے...

کندھ کوٹ: گھر میں راکٹ پھٹنے سے 4 بچوں سمیت 7 افراد جاں بحق، 6 زخمی

کندھ کوٹ: کچے کے علاقےشاہ علی سبزوئی میں گھر...
Array

طالبان اور تاجکوں کو قریب لانے کی کوشش کر رہے ہیں: فواد چوہدری

اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اور تاجک صدر طالبان اور تاجکوں کو قریب لانے میں کردار ادا کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان نے افغانستان میں مخلوط حکومت کی تشکیل کے لیے طالبان سے مذاکرات شروع کر دیے ہیں، اس سلسلے میں وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ نئی افغان حکومت میں تاجکوں کو شامل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

فواد چوہدری نے کہا عمران خان اور تاجک صدر طالبان اور تاجکوں کو قریب لانے میں کردار ادا کریں گے، تاجک صدر کو دنیا بھر میں موجود تاجک احترام اور قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، نئی افغان حکومت میں تاجکوں کو شامل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا تاجک صدر نے وزیر اعظم سے دونوں دھڑوں کو قریب لانے میں اظہار دل چسپی کیا، اس سلسلے میں طالبان سے مذاکرات کا اعلان تاریخی اقدام ہے، طالبان کے لیے وہ گروپ حکومت میں شامل کرنا آسان نہیں جو دہائیوں سے ان سے لڑ رہے ہیں۔

پاکستان نے افغانستان میں مخلوط حکومت کی تشکیل کیلئے طالبان سے مذاکرات شروع کردیئے

فواد چوہدری نے کہا افغان مسائل کے پائیدار حل کے لیے دونوں دھڑوں کو ساتھ ملانا ضروری ہے، خطے میں امن اور سلامتی کے لیے سماجی و اقتصادی بحالی اہم عنصر ہے، تاجک صدر اور عمران خان نے خطے میں امن کے لیے ساتھ کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز دوشنبے میں افغانستان کے ہمسایہ ممالک خصوصاً تاجک صدر سے بات وزیر اعظم عمران خان نے ملاقات کی تھی، وزیر اعظم نے کہا تاجک صدر سے ملاقات میں طویل مشاورت کے بعد ہم نے طالبان سے مذاکرات شروع کر دیے ہیں۔

وزیر اعظم نے ایک ٹویٹ میں بتایا کہ پاکستان نے طالبان کے ساتھ ان کی حکومت میں تاجک، ہزارہ اور ازبکوں کو شامل کرنے پر بات شروع کر دی ہے، مخلوط افغان حکومت 40 سال سے جاری تنازعے کا خاتمہ اور مستحکم افغانستان کو یقینی بنائے گی۔

Comments

- Advertisement -