تازہ ترین

زلفی بخاری کیلئے کسی کو فون نہیں کیا، بلاوجہ مسئلہ بنا دیا گیا، عمران خان

اسلام آباد : تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ میں نے زلفی بخاری کیلئے کسی کو بھی فون نہیں کیا، پرائیویٹ جہازنہ ہوتا تو میں عمرے پرجاتا ہی نہیں، ہم نے ان لوگوں کو ٹکٹ دیئے جو الیکشن لڑنے کی سائنس جانتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں میزبان ارشد شریف سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، عمران خان نے کہا کہ مجھ کو زلفی بخاری کے کیس کاپتہ ہی نہیں تھااور نہ ہی زلفی بخاری کو پتہ تھا کہ اس کانام بلیک لسٹ میں ہے اور میں نے اس کیلئے کسی کو بھی فون نہیں کیا،کوئی ایک شخص بتا دے کہ میں نے وزیرداخلہ کو فون کیا ہو۔

زلفی بخاری برطانوی شہری ہے اوروہاں کاروبار کرتا ہے، شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی کیلئے زلفی بخاری نے میری مدد کی، زلفی بخاری کا مسئلہ اتنا بڑانہیں تھا جتنا بنادیا گیا۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کرپٹ لوگوں کے ساتھ اتحاد نہیں کریں گے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی سے اتحاد بنانا ہے تو بہتر ہے کہ ہم حکومت ہی نہ بنائیں، کرپٹ لوگوں کے ساتھ اتحاد کرنے سے کوئی فائدہ نہیں۔

پاکستانی قوم نے فیصلہ کرلیا ہے کہ اب تبدیلی لانی ہے، الیکشن میں تحریک انصاف بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگی،2013سے زیادہ بڑی لہراس بار آرہی ہے، واضح اکثریت سے جیتیں گے، کسی سےاتحاد نہیں کرنا پڑے گا، پنجاب اور کے پی کے میں حکومت بنائیں گے۔

شہباز شریف کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ن لیگ30سال پنجاب پرقابض ہے، اس بار پنجاب کے عوام ن لیگ کےخلاف جائیں گے، شہباز شریف نے گزشتہ دس سال پنجاب پر حکومت کی اور 6ہزار ارب کے فنڈز استعمال کئے۔

ہم انتخابی مہم میں پوچھیں گے کہ 10سالوں میں شہبازشریف 6ہزار ارب سے کیا تبدیلی لیکر آئے؟ پنجاب میں عوام کو بنیادی سہولتیں نہیں دی گئیں، اسپتال، اسکول، پینے کا صاف پانی تک نہیں ہے، سروے کے مطابق پنجاب میں پی ٹی آئی کا گراف ن لیگ سے اوپر ہے۔

کے پی میں اپنی حکومت کی کارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ خیبرپختونخوامیں ہیلتھ انشورنس لے کر آئے ہیں، خیبرپختونخوامیں غریبوں کیلئے ہیلتھ کارڈمتعارف کرایا۔

خیبرپختونخوا میں کسی سیاسی مخالف کےخلاف کارروائی نہیں کی گئی، پنجاب اور سندھ میں سیاسی مخالفین پر مقدمات بنائے جاتے ہیں، یہاں ہمارااحتساب کمیشن فنکشنل نہیں ہوسکا،ادارے وہ ہوتےہیں جو قانون کےمطابق چلتے ہیں میرےحکم پرنہیں۔

نوازشریف اورآصف زرداری نہیں چاہتے ادارے مضبوط ہوں، اقتدار ملا تو کسی ادارے میں مداخلت نہیں کروں گا، پنجاب میں مجھ پر32مقدمات درج ہیں، ہمارےادارے طاقتور کےخلاف کارروائی نہیں کرسکتے۔

پاکستان کا2008میں 6ہزار ارب قرضہ تھا اب پاکستان کابیرونی قرضہ 93ارب تک پہنچ گیاہے، جو بھی حکومت آئے گی یہ اس کیلئے بہت بڑاچیلنج ہے، سابقہ ن لیگی حکومت اتنے قرضے بڑھا کرگئی ہے کہ آئندہ آنے والی حکومت کو بے پناہ مسائل ہوں گے۔

حکومت ملی تو اسدعمر کو وزیرخزانہ بنائیں گے، اسدعمر نے ابھی سے کام شروع کردیا ہے، بیرون ملک پاکستانی سب سے بڑا سرمایہ ہے، بیرون ملک پاکستانی کو مواقع دیں تو یہاں آکرسرمایہ کاری کریں گے، شروع میں ہمیں قرضوں سے ڈیل کرنا پڑے گا، قوم کو بتائیں گے کہ قرضوں سے کیسے ڈیل کریں گے،30ارب کے خسارے کو پورا کرنے کیلئےشارٹ ٹرم پروگرام نہیں فائدہ نہیں دے گا۔

عمران خان نے کہا کہ پاکستانی عوام کے سب سے بڑے دو مسائل روزگار اور مہنگائی ہے،اس پر کنٹرول کرنے کی پوری کوشش کریں گے، ادارے مضبوط ہوں گے تو گورننس سسٹم بہتر ہوگا۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

Comments

- Advertisement -