کراچی: سندھ ہائیکورٹ میں سینٹرل جیل میں موجود جعلی قیدیوں کے کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے بائیو میٹرک تصدیقی سسٹم کے لیے متعلقہ حکام کا اجلاس بلانے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں سینٹرل جیل کراچی کے 41 قیدیوں کے کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت جسٹس منیب کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کی۔
عدالت نے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی اٹارنی جنرل کی سربراہی میں بائیو میٹرک تصدیقی سسٹم کے لیے متعلقہ حکام کا اجلاس 27 فروری کو بلایا جائے۔ میٹنگ میں ضرورتوں کا جائزہ لے کر سفارشات سے آگاہ کیا جائے، اس کے علاوہ جیل میں قیدیوں کی ویری فکیشن کا موجودہ نظام سے عدالت کو باخبر کیا جائے۔
بعد ازاں عدالت نے فریقین سے پیشرفت رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 13 مارچ تک ملتوی کردی۔
دوسری جانب وکیل انصار برنی ٹرسٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ جیل میں قیدیوں کی تصدیق کا کوئی نظام نہیں ہے۔ انہوں نے عدالت سے درخواست کی کہ قیدیوں کی تصدیق کے لیے بائیو میٹرک سسٹم رائج کیا جائے۔
وکیل انصار برنی ٹرسٹ کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کے جیل کے دورے پر انکشاف ہوا تھا کہ 41 قیدی تبدیل ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ یہ سماعت انصار برنی ٹرسٹ کی جانب سے دائر کردہ درخواست پر ہوئی تھی جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ سندھ کے جیلوں میں 41 جعلی قیدی قید ہیں۔ جواب میں جیل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جن قیدیوں کی فہرست فراہم کی گئی ہے ان میں سے کچھ رہا جبکہ باقی ضمانت پر ہیں۔