تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

لان میں گھاس کاٹتے ہوئے پپوٹے میں ایک انچ کیل گھس گئی (کمزور دل افراد تصاویر نہ دیکھیں)

ویرونا: اٹلی میں لاک ڈاؤن کے دوران ایک شخص کے پپوٹے میں اس وقت اچانک ایک انچ کیل گھس گئی جب وہ لان میں گھاس کاٹنے والی مشین چلا رہا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق شمالی اٹلی کے علاقے ویرونا کے اسپتال میں ایک 58 سالہ شخص کو ایمرجنسی میں لایا گیا، اس کی ایک پلک میں ایک انچ تک کی کیل گھسی ہوئی تھی، اور کیل سے آنکھ چند ملی میٹر کے فاصلے سے بچ گئی تھی۔

معلوم ہوا کہ مذکورہ شخص لاک ڈاؤن کے دوران گھر کے باغیچے میں لان موور سے گھاس کاٹ رہا تھا، کہ اچانک مشین کسی دھات سے ٹکرا گئی، اور ایک کیل اچھل کر اس کے ابرو میں پیوست ہو گئی، اگر چہ اس کی آنکھ کا ڈھیلا بال بال بچا تھا لیکن وہ کیل کی وجہ سے آنکھ بند نہیں کر پا رہا تھا۔

جب مذکورہ شخص کو اسپتال پہنچایا گیا تو ڈاکٹرز نے واقعے کو لاک ڈاؤن انجری قرار دیا، یعنی ایسے زخم جو لاک ڈاؤن کی وجہ سے گھر میں زیادہ وقت گزارنے کی وجہ سے آتے ہیں۔

ڈاکٹرز نے معمر شخص کی آنکھ کے متعدد اسکین کرنے کے بعد کیل کو پپوٹے سے بہت آرام سے گھماتے ہوئے نکال لیا۔ رپورٹ کے مطابق معمر شخص کی نظر بحال ہونے میں 30 دن لگے۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ وہ بہت خوش قسمت تھا کہ اس حادثے میں اس کی آنکھ یا نظر ضائع نہیں ہوئی۔

ڈاکٹرز نے یہ عجیب بات بتائی کہ کرونا وبا کے دوران لاک ڈاؤن کی وجہ سے ایسے کیسز سامنے آنے لگے ہیں جو پہلے کبھی نہیں دیکھے گئے، ان میں چہرے کے زخموں کا تناسب بہت بڑھ گیا ہے۔

مذکورہ کیس کے بارے میں ڈاکٹر ریکارڈو نوشینی نے انٹرنیشنل جرنل آف سرجری کیس رپورٹس میں لکھا، آنکھوں کے ایک ماہر اینڈریو لوٹری نے میل آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ شخص خوش قسمت تھا کہ اس کی نظر کو ناقابل تلافی نقصان نہیں پہنچا، کیوں کہ کیل اگر آنکھ کے سافٹ ٹشوز میں گھس جاتی تو نقصان کا ازالہ ممکن نہ رہتا۔

انھوں نے کہا کہ اس طرح کی انجریز جان لیوا بھی ہو سکتی ہیں، اس لیے لوگوں کو ہتھوڑا یا مشینین چلاتے ہوئے حفاظتی اقدامات کرنے چاہیئں، جیسا کہ حفاظتی چشمہ پہننا وغیرہ۔

Comments

- Advertisement -