اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان وزیراعظم بننے کے بعد پنجاب ہاؤس میں قیام کریں گے جبکہ ویک اینڈ پر بنی گالہ جایا کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان بطور وزیراعظم کہاں رہیں گے؟ فیصلہ ہوگیا۔
پی ٹی آئی رہنما نعیم الحق نے کہا کہ عمران خان وزیراعظم کا حلف اٹھانے کے بعد پنجاب ہاؤس میں قیام کریں گے۔
نعیم الحق کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ہدایت کی تھی پنجاب ہاؤس کا جائزہ لوں، وہ تین سے چار دن پنجاب ہاؤس رہیں گے جبکہ ویک اینڈ پر بنی گالہ جایا کریں گے۔
انھوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن نے غیر معمولی تاخیر کرلی، تاحال علم نہیں عمران خان کب حلف اٹھائیں گے۔
مزید پڑھیں : عمران خان وزیراعظم ہاؤس میں رہائش نہ رکھنے کے فیصلے پر قائم
رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ عمران خان کے جن حلقوں کا نوٹیفکیشن رکا ہے، اس پر وکلاسے بات ہوئی، امید ہے کل تک ان حلقوں میں کامیابی کا نوٹیفکیشن بھی جاری ہوجائے گا۔
نعیم الحق نے کہا کہ الیکشن کا عمل انتہائی ناقص ہے، بے شمار تبدیلیوں کی ضرورت ہے، انتخابی اصلاحات کے معاملے پر مزید قانون سازی کریں گے۔
اپوزیشن کے احتجاج کے حوالے سے ان کا کہنا تھا احتجاج اپوزیشن کا حق ہے، میں خود اس احتجاج سے گزر کر آیا ہوں، ہماری حلقے کھولنےکی پیشکش کے باوجود مظاہرہ کیا جا رہاہے، یقین دلاتا ہوں ہماری حکومت مظاہرین سے تعاون کرے گی۔
یاد رہے کہ وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھانے سے پہلے عمران خان نے بڑا فیصلہ کیا تھا کہ وہ وزیراعظم ہاؤس کے بجائے اسپیکر ہاؤس میں قیام کریں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ میں عوام کےٹیکس کے پیسوں کا خود محافظ ہوں، عوام کا پیسہ حکمرانوں کی عیاشیوں پرخرچ نہیں ہوگا۔
مزید پڑھیں : عمران خان کا وزیر اعظم ہاؤس استعمال نہ کرنے کا فیصلہ، خزانے کو 2 ارب کی بچت
عمران خان کے فیصلے پر پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان وزیراعظم بننے کے بعد اسپیکرہاؤس میں نہیں رہ سکتے، اسپیکر ہاؤس پارلیمنٹ کی پراپرٹی ہے، پارلیمنٹ کی پراپرٹی میں وزیراعظم نہیں آسکتے۔
پی ٹی آئی چیئرمین کے اس فیصلے پر خلیجی اخبار میں ایک رپورٹ بھی شائع کی ، جس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے وزیر اعظم ہاؤس استعمال نہ کرنے سے قومی خزانے کو پونے 2 ارب روپے سے زائد کی بچت ہوگی۔