تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

بھارت: بیٹے کی لاش دینے کیلیے 50 ہزار طلب، بوڑھے والدین بھیک مانگنے پر مجبور

بھارت کے اسپتال میں نوجوان بیٹے کی لاش دینے کے لیے 50 ہزار روپے طلب کیے جانے پر بوڑھے والدین گھر گھر جاکر بھیک مانگنے پر مجبور ہوگئے۔

دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت اور شائننگ انڈیا کے دعویدار مودی سرکار کے دور میں آئے دن ایسے واقعات رونما ہورہے ہیں جس سے انسانیت کا سر شرم سے جھک جاتا ہے ایسا ہی ایک واقعہ حال ہی میں رونما ہوا ہے جہاں ایک سرکاری اسپتال کے عملے نے بوڑھے والدین کو ان کے بیٹے کی لاش دینے کے لیے 50 ہزار روپے مانگ لیے۔

یہ واقعہ کسی نجی اسپتال کی بے حسی کا نہیں بلکہ ایک سرکاری اسپتال کا ہے، بھارتی ریاست بہار کے سمستی پور ضلع کے ایک سرکاری صدر اسپتال میں جب بوڑھے والدین اپنے نوجوان بیٹے کی لاش وصول کرنے گئے تو وہاں ایک ملازم نے لاش دینے کے لیے ان سے 50 ہزار روپے کی بھاری رقم مانگ لی جو ان غریب والدین کے لیے فوری پوری کرنا ممکن نہ تھا۔

مجبور والدین مذکورہ اسپتال کے انسانیت کے جذبے سے عاری اس بے حس ملازم کی مانگ پوری کرنے کے لیے سڑکوں پر بھیک مانگنے پر مجبور ہیں اور گھر گھر کا دروازہ بجا کر بیٹے کی لاش لینے کے لیے 50 ہزار اکٹھا کررہے ہیں، ان بے کس ومجبور والدین کی گھر گھر جاکر بھیک مانگنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس کے بعد بھارت کے مین اسٹریم میڈیا میں بھی اس بے حسی کو رپورٹ کیا گیا ہے۔

ایک بھارتی ٹی وی کے مطابق بیوی کے ہمراہ بھیک مانگتے بوڑھے مہیش ٹھاکر نے مقامی نیوز ایجنسی کو بتایا کہ اس کا بیٹا کچھ وقت قبل لاپتہ ہوگیا تھا، اب ہمیں فون آیا کہ میرے بیٹے کی لاش سمستی پور کے صدر اسپتال میں ہے جب ہم لاش لینے گئے تو وہاں کے ایک ملازم نے بغیر رقم دیے لاش دینے سے انکار کردیا اور 50 ہزار روپے طلب کیے، ہم غریب لوگ کہاں سے اتنی بڑی رقم لاتے اس لیے بھیک مانگ کر یہ رقم جمع کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

 

رپورٹ کے مطابق اس نوعیت کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس سے قبل بھی اس اسپتال کے عملے کی جانب سے مریضوں کے اہلخانہ سے رقم وصولی کے کئی واقعات رونما ہوچکے ہیں۔

بھارتی این ڈی ٹی وی کے مطابق ہی اسپتال میں زیادہ تر ہیلتھ ورکرز کانٹریکٹ پر ہیں اور اکثر انہیں وقت پر تنخواہ نہیں ملتی اور اس سے قبل بھی ایسی کئی واقعات سامنے آچکے ہیں جب وہاں کے عملے مریضوں کے اہلخانہ سے پیسے وصول کیے ہیں۔

یہ معاملہ میڈیا کے ذریعے منظر عام پر آنے کے بعد اسپتال انتظامیہ کو بھی ہوش آگیا ہے اور انہوں نے واقعے کے ذمے دار افراد کے خلاف کارروائی کا عندیہ دیا ہے، اسپتال کے سول سرجن ڈاکٹر ایس کے چوہدری نے کہا ہے کہ یہ انسانیت کو شرمسار کرنے والی بات ہے، جو لوگ بھی اس کے ذمے دار ہیں انہیں بخشا نہیں جائیگا۔

Comments

- Advertisement -