تازہ ترین

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

ملک میں معاشی استحکام کیلئےاصلاحاتی ایجنڈےپرگامزن ہیں، محمد اورنگزیب

واشنگٹن: وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک...

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

بھارت: بچیوں سے زیادتی کرنے والوں کے لیے سزائے موت کا قانون منظور

نئی دہلی: بھارتی حکومت نے بچیوں سے زیادتی کرنے والے مجرموں کو سزائے موت دینے کا قانون منظور کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق بھارت میں 12 سال سے کم عمر لڑکیوں سے زیادتی میں ملوث مجرموں کے لیے سزائے موت  کا قانون وزیراعظم نریندر مودی کی سربراہی میں ہونے والے یونین کیبنٹ کے اجلاس میں منظوری دی۔

حکومت کی جانب قانون کی منظوری کے بعد بھارتی جیلوں مین قید مجرمان کی ضمانتیں بھی مسترد ہوگئی جبکہ مستقبل میں ایسے درندوں پر ضمانت دینے کی پابندی عائد کردی گئی۔

بھارتی حکومت نے سزائے موت کا قانون منظور کرتے ہوئے 12 سال سے کم عمر بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی میں ملوث افراد کے مقدمات کی تحقیقات اور عدالتی سماعت جلد کرنے کی ہدایت کی۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: آٹھ سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل، وادی میں شدید مظاہرے، فنکاروں‌ کا احتجاج

نئے قانون کے مطابق اب بھارت میں 12 سال سے کم عمر بچی کے ساتھ جنسی زیادتی ثابت ہونے کے الزام میں 7 سے دس سال نہیں بلکہ عمر قید ہوگی جبکہ 16 سال سے کم عمر لڑکی سے زیادتی کا الزام ثابت ہونے پر مجرم کو اب 20 سال کی قید ہوگی جبکہ ایسے مقدمات میں ملوث افراد کو عمر قید بھی دی جاسکے گی۔

بھارتی حکومت کی جانب سے منظور کیے جانے والے قانون کے بعد زیادتی کے مقدمات کی تحقیقات اور عدالتی ٹرائل 2 ماہ میں مکمل کرنے ہوں گے۔

خیال رہے کہ بھارت کے زیر انتظام مقبوضہ کشمیر میں 8 سالہ بچی آصفہ کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا جس کے خلاف وادی اور بھارت کے عوام سڑکوں پر نکل آئے تھے اور انہوں نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا تھا۔

مظاہرین نے تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ بچیوں سے جنسی زیادتی کے واقعات کی روک تھام کے لیے حکومت نے کوئی بھی اقدامات نہیں کیے اگر اس حوالے سے کوئی قانون منظور ہوجائے تو بچیوں کے مستقبل کو محفوظ بنایا جاسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں :  انتہاپسند ہندوؤں کی آصفہ بانو کی وکیل کو زیادتی اور قتل کی دھمکیاں

رواں ماہ کے آغاز پر بھارت میں مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا جس میں مطالبہ سامنے آیا کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے کھٹوعہ میں 8 سالہ بچی کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے افراد کو سزا دی جائے تاہم عوام کا غصہ اُس وقت مزید بڑھ گیا تھا کہ جب گذشتہ ہفتے حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پر 16 سالہ لڑکی سے زیادتی کرنے کا الزام سامنے آیا۔

برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق بھارت میں سن 2016 کے دوران 19 ہزار جنسی زیادتی کے مقدمات سامنے آئے تھے جو ایک بہت بڑی تعداد ہے، اوسطاً اگر ان واقعات کو دیکھا جائے تو یومیہ 50 سے زائد کیسز بنتے ہیں۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -
عمیر دبیر
عمیر دبیر
محمد عمیر دبیر اے آر وائی نیوز میں بحیثیت سب ایڈیٹر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں