تازہ ترین

مسلح افواج کو قوم کی حمایت حاصل ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

ملت ایکسپریس واقعہ : خاتون کی موت کے حوالے سے ترجمان ریلویز کا اہم بیان آگیا

ترجمان ریلویز بابر رضا کا ملت ایکسپریس واقعے میں...

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا...

ڈیڈی میں سانس نہیں لے پا رہا، بائے بائے، کورونا مریض نے سب کو رلا دیا

نئی دہلی : بھارت میں کرونا مریض نے مرنے سے قبل اہل خانہ کو اپنی تکلیف اور کیفیت سے آگاہ کیا، اسی دوران وہ موت کے منہ میں چلا گیا، اہل خانہ نے اسپتال انتظامیہ کو ذمہ دار قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست آندھراپردیش کے دارالحکومت حیدرآباد سے ایک بہت تکلیف دہ واقعہ سامنے آیا ہے، یہاں کے ایک اسپتال میں داخل کورونا کے ایک مریض کی موت واقع ہوگئی۔ 34 سالہ مریض نے مرنے سے پہلے اپنے اہل خانہ کو کال اور ویڈیو میسیج بھی کیا تھا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق حیدرآباد کے ایک اسپتال میں داخل روی کمار نام کا کورونا مریض گزشتہ رات چل بسا۔ اہل خانہ کو ملنے والے ویڈیو میسیج کے مطابق موت سے پہلے روی کمار نے کہا تھا کہ ڈیڈی میں سانس نہیں لے پا رہا ہوں۔ آکسیجن نہیں مل رہا ہے۔ بائے پاپا بائے۔

اس حوالے سے متوفی کے اہل خانہ اسپتال انتظامیہ پر مسلسل الزام عائد کررہے ہیں کہ اسپتال کے اسٹاف نے وینٹی لیٹر کو ہٹا دیا تھا جس کی وجہ سے اسے سانس لینے میں دقت ہوئی اور اسے اپنے دل کی دھڑکن رکنے کا بھی احساس ہو رہا تھا۔ اہل خانہ کا الزام ہے کہ اسپتال عملے کی لاپرواہی کی وجہ سے ان کا بیٹا تین گھنٹے تک تڑپتا رہا۔

دوسری جانب اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ محبوب خان نے کہا کہ روی کمار نامی شخص 24 تاریخ کو داخل ہوا تھا اور 26 تاریخ کو اس کی موت واقع ہوگئی، اس کی طبیعت پہلے دن سے ہی بہت خراب تھی ہم نے ہر طریقے سے اس کی جانچ پڑتال کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے مریض سے آکسیجن یا وینٹی لیٹر نہیں نکالا تھا، روی کمار کو کورونا وائرس پھیپھڑے کے ساتھ ساتھ دل میں پر بھی بہت اثر کر گیا تھا۔

میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ نوجوان کے کورونا ٹیسٹ کے مثبت ہونے کی تصدیق اس کی آخری رسومات کی ادائیگی کے بعد ہوئی۔

Comments

- Advertisement -