نئی دہلی: بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کی پولیس نے آوارہ گائے بیلوں کو ٹریفک حادثات سے بچانے کے لیے ان کے سینگوں پر اندھیرے میں چمکنے والی پٹیاں لگا دی ہیں۔
بھارت میں گائے اور بیلوں سمیت جانوروں کی سڑکوں پر آوارہ گردی عام ہے جس کے باعث کئی ٹریفک حادثات پیش آچکے ہیں۔ ان حادثات کی شرح رات میں زیادہ ہوجاتی ہے جب گاڑیاں اندھیرے کے باعث ان کو دیکھ نہیں سکتیں اور ان سے ٹکرا جاتی ہیں۔
اسی صورتحال کو دیکھتے ہوئے بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں پولیس کی جانب سے 300 گائے اور بیلوں کے سینگوں پر اندھیرے میں چمکنے والے بینڈز لگا دیے گئے ہیں تاکہ رات میں بآسانی ان کو شناخت کیا جاسکے۔
پلاسٹک سے بنائے گئے ان بینڈز میں نارنجی رنگ کا ریڈیم لگایا گیا ہے جو اندھیرے میں دور سے چمکتا ہے۔
بھارت میں ایک بیل خود کو ’ویرو‘ سمجھنے لگا *
ضلعی پولیس انسپکٹر کیلاش چوہان کے مطابق ان جانوروں کے باعث پیش آنے والے حادثات میں بے شمار افراد زخمی اور ہلاک ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے اس مسئلہ کو سنجیدگی سے لیا جانا ضروری تھا۔
اس منصوبے کی کامیابی کے بعد پولیس کا ارادہ ہے کہ ان جانوروں کے سینگوں پر یکساں نتائج دینے والا رنگ کردیا جائے جو مستقل رہے۔ یہ پلاسٹک بینڈز صرف چند ہفتوں تک مؤثر ہیں۔
مدھیہ پردیش کی ضلعی حکومت نے بھی کسانوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے جانوروں کو یہ بینڈز لگوائیں تاکہ وہ حادثات سے بچ سکیں۔
دوسری جانب سرکاری طور پر جاری کیے جانے والے اعداد و شمار کے مطابق بھارت میں سال 2015 میں آوارہ جانوروں کے باعث پیش آنے والے ٹریفک حادثات میں 550 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔