تازہ ترین

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا...

وزیراعظم شہباز شریف سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف نے سعودی وزیر...

سعودی وفد آج اسلام آباد میں اہم ملاقاتیں کرے گا

اسلام آباد : سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن...

فیض آباد دھرنا : انکوائری کمیشن نے فیض حمید کو کلین چٹ دے دی

پشاور : فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ...

بھارت : سب انسپکٹر بن کر شادی کرنیوالے درزی کو بیوی نے گرفتارکرا دیا

نئی دہلی : بھارت میں پولیس نے ایک ایسے جعل ساز کو گرفتار کیا ہے جس نے خود کو سب انسپکٹر ظاہر کرکے ایک پولیس افسر کو دھوکہ دے کر اس کی بیٹی سے شادی کی۔

بھارت کے ضلع کیمور میں ایک درزی نے فرضی سب انسپکٹر بن کر ریٹائرڈ پولیس انسپکٹر کی بیٹی سے شادی کر کے لاکھوں روپے کی دھوکہ دہی کی۔ یہ معاملہ ایک سال بعد سامنے آیا جب لڑکی نے تحریری شکایت تھانہ میں درج کرائی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق فرضی انسپکٹر بھگوان پور تھانہ حلقہ کا رہنے والا ہے اور لڑکی کدرا تھانہ علاقہ کے رام ڈیہرا گاٶں کی رہنے والی ہے۔ ملزم پیشے کے لحاظ سے درزی ہے۔

ریٹائرڈ انسپکٹر کی بیٹی نے اپنے شوہر اور اس کے بڑے بھائی سمیت پانچ افراد کے خلاف تھانے میں ایف آئی آر درج کروائی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ شادی کی جب بات چل رہی تھی تو لڑکے کے والد نے سی آئی ایس ایف لباس میں لڑکے کی تصویر دکھائی۔

جعلی سی آئی ایس ایف شناختی کارڈ دکھا کر یہ بھی بتایا کہ لڑکا سی آئی ایس ایف میں سب انسپکٹر ہے۔ بعد ازاں شادی طے ہوگئی جس کے بعد11 جون 2019 کو اس کے والد نے 12 لاکھ روپے کا جہیز دے کر اس کی شادی کرادی، لیکن بعد میں یہ پتہ چلا کہ وہ ایک درزی ہے۔

متاثرہ لڑکی نے یہ بھی بتایا کہ وہ شادی کے بعد صرف 15 دن تک سسرال میں رہی۔ خاتون نے بتایا کہ اس نے دیکھا کہ اس کا شوہر ڈیوٹی پر نہیں جا رہا ہے۔ جب میں نے شوہر سے پوچھا کہ آپ ڈیوٹی کیوں نہیں جا رہے ہیں تو اس نے بتایا کہ ایک سینئر افسر مل گیا ہے اور سیٹنگ ہو چکی ہے۔ لہذا اب ڈیوٹی پر نہیں جانا۔

پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے لڑکے کے گھر پر چھاپہ مار کر اسے گرفتار کرلیا، گھر میں پولیس کو دیکھ کر اس کی والدہ بےہوش ہو کر گر گئیں۔

Comments

- Advertisement -