جموں : مقبوضہ کشمیر میں گائے کو پتھر مار کر زخمی کرنے کے الزام میں مشتعل ہندو انتہا پسندوں نے مسلمان باپ بیٹے پر بہیمانہ تشدد کرکے شدید زخمی کردیا، پولیس کے آنے پر بھی نہ رکے۔
تفصیلات کے مطابق خود کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار کہنے والے بھارت میں ہندو انتہا پسندی اپنے عروج پر ہے، گاؤ رکھشا کے نام پر مسلامنوں پر مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔
اس حوالے سے ایک افسوس ناک واقعہ جموں و کشمیر کے ضلع ریاسی کے ارناس میں پیش آیا جہاں مبینہ گاؤ رکھشوں کے ایک ہجوم نے مسلم باپ اور بیٹے کو لاٹھیوں، لاتوں اور گھونسوں سے پیٹ پیٹ کر زخمی کر دیا۔
ہفتے کو پیش آنے والے اس واقعے کی کئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں جو ان غنڈوں نے خود بنوا کر پوسٹ کروائی ہیں۔ پولیس کی پارٹی نے موقع پر پہنچ کر محمد اصغر کو ہجوم کے پنجوں سے چھڑا لیا تاہم اس سے قبل زخمی محمد اصغر کا بیٹا جاوید احمد کسی طرح وہاں سے بھاگنے میں کامیاب ہوگیا تھا۔
Shocked to see this video of Reasi where one Mohd Asger R/o Gahri of Arnas was beaten up by some hate-mongers today. Request @JmuKmrPolice, @DCReasi1 to kindly take note of this matter. Those who are taking law in hands should be behind bars @islahmufti @ShujaUH @rifatabdullahh pic.twitter.com/Tu02rO5OZZ
— Guftar Ahmed (گفتار احمد) (@GuftarAhmedCh) August 15, 2020
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ریاسی ریشمی وزیر نے بتایا کہ پولیس نے ارناس میں پیش آنے والے واقعے کے سلسلے میں تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت تین مقدمے درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں تاہم کوئی گٓرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ضلع ریاسی کے گاؤں کے رہائشی باپ اور بیٹے پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک گائے کو زخمی کیا تھا جبکہ جس اکثریتی طبقے کی وہ گائے تھی جس سے وابستہ ایک ہجوم نے قانون کو اپنے ہاتھوں میں لے کر ان پر تشدد کیا۔
واقعے کی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ لوگوں کا ایک بڑا ہجوم ایک شخص کو لاٹھیوں لاتوں اور گھونسوں سے مار رہا ہے وہ مارنے کا سلسلہ پولیس اہلکاروں کی موجودگی میں بھی جاری رکھتے ہیں۔
زخمی محمد اصغر کے ایک پڑوسی محمد عباس ملک نے یو این آئی اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چند روز قبل اکثریتی طبقے سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کی گائے ان کے کھیت میں داخل ہوگئی تھی اور فصل کو نقصان پہنچایا تھا۔
محمد اصغر کے بیٹے جاوید احمد نے اس گائے کو اپنے کھیت سے باہر نکالنے کے لئے بظاہر اس پر پتھر مارا جس کی وجہ سے وہ معمولی زخمی ہوگئی تھی۔
ان لوگوں کی جانب سے معافی مانگنے کے باوجود انتہا پسند باز نہ آٓئے اور اور اپنی بربریت کا مطاہرہ کرتے ہوئے نہتے باپ بیٹے پر لاٹھی اور لاتوں گھونسوِں سے حملہ کردیا۔