تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

بھارت نے روس اور یوکرین سے سستا خوردنی تیل درآمد کرلیا

کوکنگ آئل کسی بھی پکوان کا بنیادی جُز ہے، دنیا بھر میں دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ کوکنگ آئل اور پہلے نمبر پر سب سے زیادہ ویجیٹیبل آئل بھارت درآمد کرتا ہے، اس کی ضرورت کا تقریباً 56 فیصد کوکنگ آئل سات سے زیادہ ممالک سے درآمد کیا جاتا ہے۔

دنیا بھر میں سب سے زیادہ کوکنگ آئل درآمد کرنے والا ملک بھارت اب روس کے ساتھ ساتھ یوکرین سے بھی سورج مکھی کا تیل درآمد رعایتی نرخوں پر حاصل کررہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق بھارت کی ریکارڈ برآمدات کی تفصیلات اس وقت سامنے آئیں جب سورج مکھی کے خوردنی تیل پر ڈسکاؤنٹ سویا بین آئل کے مقابلے میں نو ماہ میں بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

اس حوالے سے غیرملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بھارت کے صنعتی حکام نے روئٹرز کو بتایا ہے کہ بھارت رواں سال جنوری میں سورج مکھی کے تیل کی درآمدات ریکارڈ چار لاکھ 73ہزار ٹن تک بڑھانے کے لیے تیار ہے جو کہ اوسط ماہانہ درآمدات کا تقریباً تین گنا سے زائد ہے۔

بھارت کی درآمدات میں اضافے سے ان ممالک کو اپنے ذخیرے کو کم کرنے میں مدد ملے گی اور اس کا اثر ملائیشیا کے پام آئل کی قیمتوں پر بھی پڑسکتا ہے۔

جی جی این ریسرچ کے منیجنگ پارٹنر راجیش پٹیل نے کہا کہ سن فلاور آئل ماہ دسمبر میں سویابین آئل کے مقابلے میں ڈسکاؤنٹ پر ٹریڈ کررہا تھا۔ اس رعایت نے اسے ہندوستانی خریداروں کے لیے منافع بخش بنا دیا ہے۔

گزشہ سال نومبر کے آخری ہفتے اور دسمبر کے اوائل میں سورج مکھی کے تیل کی سویا بین آئل پر چھوٹ تقریباً 100 ڈالر فی ٹن تک بڑھ گئی تھی جو فروری 2022 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔

بین الاقوامی سن فلاور آئل ایسوسی ایشن کے صدر سندیپ باجوریا نے بتایا کہ اس معاہدے نے برآمد کنندگان کو ذخیرے کو منتقل کرنے اور نئے معاہدوں پر دستخط کرنے کی راہیں ہموار کردی ہیں۔

مزید پڑھیں : بھارت نے کوکنگ آئل کے بحران پر قابو پانے کا حل تلاش کرلیا

اس حوالے سے سنگاپور میں مقیم ایک آئل ڈیلر نے کہا کہ یوکرین رومانیہ اور بلغاریہ کو بیج فروخت کر رہا ہے جو ان بیجوں کی پروسیسنگ کر رہے ہیں اور بھارت کو تیل برآمد کر رہے ہیں۔

Comments

- Advertisement -