تازہ ترین

وزیراعظم شہباز شریف سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف نے سعودی وزیر...

سعودی وفد آج اسلام آباد میں اہم ملاقاتیں کرے گا

اسلام آباد : سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن...

فیض آباد دھرنا : انکوائری کمیشن نے فیض حمید کو کلین چٹ دے دی

پشاور : فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ...

حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا

حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں...

سعودی وزیر خارجہ کی قیادت میں اعلیٰ سطح کا وفد پاکستان پہنچ گیا

اسلام آباد: سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان...

بھارت : کورونا لاک ڈاون میں مزید دو ہفتوں کی توسیع

نئی دہلی : بھارت نے ملک میں جاری لاک ڈاؤن میں چار مئی سے مزید دو ہفتوں کی توسیع کر دی ہے اب ملک بھر میں17 مئی تک لاک ڈاؤن جاری رہے گا۔

تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے مد نظر بھارت میں جاری لاک ڈاؤن کو مرکزی حکومت نے تین مئی کے بعد دو اور ہفتوں کے لیے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، اس کے ساتھ ہی اب ملک بھر میں17 مئی تک لاک ڈاؤن جاری رہے گا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق مرکزی حکومت نے کورونا وبا سے نمٹنے کے لیے لاک ڈاؤن کو ایک مناسب طریقہ کار قراردیتے ہوئے پورے ملک میں اس کی مدت چار مئی سے مزید دو ہفتے تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

بھارت کا شمار دنیا کے ان چند ممالک میں ہوتا ہے جس نے کورونا کی وبا کے پیش نظر سخت سفری پابندیاں عائد کیں۔25مارچ کوشروع ہونے والے اس لاک ڈاؤن کے بعد ملک بھر میں ٹرینوں کی آمدورفت پر بھی پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ بھارت میں کورونا وائرس سے اب تک 1100 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

بھارتی وزارت داخلہ کے مطابق کورونا وبا کی وجہ سے پورے ملک میں موجودہ صورت حال کی آج ایک اعلی سطحی میٹنگ میں جائزہ لیا گیا، جس کے بعد پورے ملک میں لاک ڈاؤن کی مدت دو ہفتے مزید بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا۔

اس سے پہلے لاک ڈاؤن کی مدت 14 اپریل سے بڑھا کر تین مئی تک کی گئی تھی۔وزارت نے اس مدت میں مختلف سرگرمیوں کو چلانے کے لیے نئی ہدایات بھی جاری کی ہیں جس کا نفاذ چار مئی سے ہوگا۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے ترسیل کے نظام میں تعطل کے باعث لاکھوں بچے زندگی بچانے والی ویکسینز سے محروم ہو سکتے ہیں۔

اس وبا نے ہوا بازی کی صنعت پر گہرا اثر ڈالا ہے، جس سے تجارتی اور چارٹر پروازوں میں تیزی سے کمی واقع ہوئی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے ادارے یونیسیف نے کہا ہے کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ درجنوں ممالک میں اہم ویکسین ختم ہونے کا خطرہ ہے۔

Comments

- Advertisement -