سری نگر : نیشنل کانفرنس کے نائب صدر و سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران کشمیر میں لوگوں کو ضروریات زندگی کی اشیاء ملنا مشکل ہے لیکن بعض ریاستوں میں شراب کی دکانیں کھلی ہیں۔
یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہی، انہوں نے کہا کہ وادی میں گزشتہ چار ہفتوں سے مکمل لاک ڈاؤن جاری ہے ۔
جس کے باعث یہاں بازاروں میں میڈیکل اسٹوروں کے علاوہ کسی بھی دکان کو کھلنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے جبکہ ملک کی بعض ریاستوں میں شراب کی دکانوں کو لازمی خدمات میں شامل کیا جارہا ہے۔
National lockdown be damned! Booze must flow. In Kashmir shops selling meat & essential supplies aren’t being allowed to open while in some states even liquor factories are considered essential to survival. pic.twitter.com/lLIGogxkiz
— Omar Abdullah (@OmarAbdullah) April 12, 2020
عمر عبداللہ نے اپنے ایک ٹوئٹ میں طنز کرتے ہوئے کہا کہ قومی لاک ڈاؤن جہنم میں جائے، شراب نوشی جاری رہنی چاہئے، کشمیر میں گوشت اور دیگر اشیائے ضروریہ کی دکانوں کو کھلنے کی اجازت نہیں ہے جبکہ بعض ریاستوں میں شراب کی فیکٹریوں تک کو زندہ رہنے کے لئے ضروری قرار دیا جارہا ہے۔
سابق وزیر اعلیٰ نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر ہندوستان ٹائمز اور ایک خبر رساں ایجنسی کے دو ٹوئٹس پوسٹ کئے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ میگھالیہ اور آسام حکومتوں نے شراب کی دکانوں کو پیر سے کھلے رہنے کی اجازت دی ہے۔