تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

بھارت کی جانب سے فالس فلیگ آپریشن کی تیاریاں، پاکستانی مسلح افواج ہائی الرٹ

اسلام آباد: بھارت نے ایک بار پھر خطے کے امن کو تباہ کرنے کے لئے ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر فالس فلیگ آپریشن کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔

سکھوں کے بھارت بھر میں احتجاج کے بعد مودی حکومت شدید دباؤ میں ہے، لداخ اور دو کلم میں ہزیمت اٹھانے کے بعد ہندوستان پر اندورنی و بیرونی دباؤ مزید بڑھ گیا ہے، ساتھ ہی سکھوں کے بھارت بھر میں احتجاج کے بعد مودی حکومت شدید دباؤ میں آگئی ہے، اسی لئے بھارت نے خالصتان تحریک روکنے کیلئے کی شر انگیزی کی تیاری شروع کردی ہیں، تاکہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں ڈھائے جانے والے مظالم ، عالمی میڈیا، اداروں کی تنقید سے بچا جاسکے۔

مصدقہ ذرائع کے مطابق اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے بھارت کی پلوامہ طرز کے ڈرامے کی تیاری کررہا ہے، اور ہندوستان پلوامہ طرزپر ایل او سی، ورکنگ باؤنڈری پر کسی ایکشن کی تیاری میں مصروف ہے، جس کے لئے ہندوستان بارڈر ایکشن یا سرجیکل اسٹرائیک کا سہارا لے سکتا ہے۔

دو ہزار سولہ میں ہندوستان نے پاکستان میں ناکام سر جیکل اسٹرائیکس کا دعویٰ کیاتھا جبکہ 26فروری2019کو بھی ہندوستان نےایسےہی ناکام آپریشن کی کوشش کی تھی، جس پر اسے عالمی سطح پر ہزیمت اٹھانی پڑی تھی۔

مصدقہ ذرائع کے مطابق بھارت کی جانب سے فالس فلیگ آپریشن کی تیاریوں پر پاکستانی مسلح افواج کوہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔

دوسری جانب ہندوستانی میڈیا بھی بالاآخر مودی کے خلاف بول اٹھا ہے، بھارتی میڈیا کی جانب سے بھی مودی حکومت کے خلاف مہم شروع کردی گئی ہے، بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارت نے کارگل سےحاصل سبق کوبھلا دیا ہے، مودی سرکار ہندوستانیوں سے حقائق مت چھپاؤ۔

بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ کارگل میں بھارت نےحقائق چھپائے ،زیب داستان کئی کہانیاں گھڑیں، بھارتی ملٹری نےحقائق کو اپنے زاؤیے سےدکھانا شروع کر رکھا ہے، مخصوص من گھڑت خبریں پسندیدہ چینلز کے ذریعے لیک کی جاتی ہیں، اس کے علاوہ بھارت میں من گھڑت خبروں کے لئے انفارمیشن وار فیئر قائم کیا گیا ہے، حقیقت میں ڈوکلم کرائس دوہزار سترہ سے ابتک مودی حکومت بے یقینی کا شکار ہے اور حقائق کو تسلیم کرنے سے انکاری ہے۔

Comments

- Advertisement -