تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

بھارت: دوستی کیوں ختم کی؟ لڑکی نے سہیلی پر تیزاب پھینک دیا

نئی دہلی : بھارتی پولیس نے تعلقات ختم کرنے 17 سالہ لڑکی پر تیزاب پھینکنے والی خاتون کو گرفتار کرکے دفعہ 326 اور 452 کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق بھارت میں درندہ صفت مردوں کی جانب سے خواتین کا جنسی استحصال کرنا اور انکار پر تشدد کا نشانہ معمول کی بات ہے لیکن ریاست اتر پردیش کے علاقے فیروز آباد کی پولیس نے جنسی تعلقات قائم نہ کرنے والی لڑکی پر تیزاب پھینکنے کے جرم میں 19 سالہ لڑکی کو گرفتار کرلیا ہے۔

بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ملزمہ نے تیزاب گردی کی شکار 17 سالہ متاثرہ لڑکی پر تین روز قبل ہم جنس پرستی سے انکار پر تیزاب پھینکا تھا۔

اتر پردیش پولیس کا کہنا ہے کہ تیزاب گردی کے نتیجے میں متاثرہ لڑکی کے جسم کا کافی حصّہ جھلس گیا ہے جسے آگرہ اسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے تاہم ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ لڑکی کی حالت نازک ہے۔

بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس کو تیزاب گردی کی شکایت متاثرہ لڑکی کے والد نے درج کروائی تھی، جسکے بعد پولیس نے آئی پی سیز کی دفعہ 326 اور 452 کے تحت ملزمہ کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ لڑکی پر تیزاب پھینکنے والی ملزمہ مکان مالکن کی بیٹی ہے، جس نے پولیس تفتیش کے دوران بتایا کہ ’میں متاثرہ لڑکی کو پسند کرتی تھی اور لڑکی کی جانب سے تعلقات ختم کرنے پر نالا تھی‘۔

بھارتی پولیس کے سینیئر افسر راجیش کمار کا کہنا ہے کہ ’17 سالہ متاثرہ لڑکی نے ملزمہ سے دو ماہ پہلے ہی بات چیت ختم کردی تھی جس کے باعث 19 سالہ خاتون شدید ناراض تھی اور غصّے میں آخر متاثرہ لڑکی پر تیزاب ڈال دیا‘۔

بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمہ نے گرفتاری سے بچنے کے لیے تیزاب گردی کا الزام ایویناش نامی نوجوان پر لگا دیا تھا جس متاثرہ لڑکی کو تعلقات قائم کرنے کے لیے دھمکیاں دی تھیں۔

Comments

- Advertisement -