لکھنؤ : پاکستانی شاہینوں کی نقل میں بھارتی فضائیہ نے بھی لکھنؤ آگرہ ایکسپریس وے پر طیارےاتارنے کی پریکٹس کی لیکن ایک بھی کوشش کامیاب نہ ہوسکی۔ بھارتی سورما منہ کے فائر کرنے سے تھکتے نہیں لیکن زمینی حقائق ہی کچھ اور ہیں۔
کوّا چلا ہنس کی چال اپنی بھی بھول گیا کے مصداق فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ آگرہ سے لکھنؤ جانے والی نو تعمیر شدہ ایکسپریس وے پر جس کا اکیس نومبر کو افتتاح ہونا ہے۔
اسی شاہراہ پربھارتی فضائیہ نے کسی بھی ہنگامی صورتحال میں ایکسپریس وے کو ایمرجنسی لینڈنگ کے طور پر استمعال کرنے کی ٹھانی لیکن یہ کیا کہ ایک بھی طیارہ لینڈ نہیں کر سکا۔
طیارہ سڑک کے نزدیک تو آ جاتا ہے لیکن پائلٹ کو اترنے کی ہمت نہیں ہورہی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق پائلٹس کو ٹائر پھٹنے کا خطرہ تھا اس لیے یہ خطرہ مول نہیں لیا گیا۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر طیاروں نے اس سڑک پر اترنا نہیں تھا تو اس مشق کا مقصد کیا نکلا؟ کیا یہ پاکستانی شاہینوں کی نقل تو نہیں تھی؟ اسی لیے کہتے ہیں نقل کے لیے بھی عقل کی ضرورت ہوتی ہے۔