سری نگر : مقبوضہ کشمیرکےعلاقے پامپورمیں مسلح افراد اور بھارتی سیکورٹی فورسزکے درمیان جھڑپ تیسرے روز بھی جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق سرجیکل اسٹرائیک کی دعوی دار بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں تین روز قبل چند مسلح افراد کی جانب سے ایک عمارت پرحملے کے بعد قبضہ کرنے والے افراد کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرسکی ہے۔
اسی سے متعلق : حریت پسند رہنما برہان وانی شہید
ذرائع کے مطابق تین دن گذرنے کے باوجود مسلح افراد ابھی تک عمارت کے اندر موجود ہیں اور بھارتی فوج کے خلاف شدید مزاحمت کر رہے ہیں اور بھارتی فوج اب تک عمارت واگذار نہیں کروا سکی ہے۔
دوسری جانب بھارتی میڈیانےدعویٰ کیا ہےکہ مقابلے کےدوران ایک حملہ آورمارا گیا ہے جب کہ حملہ آوروں کی فائرنگ سے قابض بھارتی فوج کےتین اہلکارزخمی ہوگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : کشمیر میں شہید ہونے والوں کی تعداد نواسی ہوگئی
بھارتی میڈیا نے بھی اس بات کا اقرار کیا ہے کہ مذکورہ عمارت میں دوحملہ آورتاحال عمارت کے اندر موجود ہیں اورسخت مزاحمت کر رہے ہیں۔
تاہم تجزیہ کاروں نےاڑی اوربارہ مولا کے بعد اس حملےکو بھی کشمیریوں کے خلاف بھارتی پروپیگنڈےکی نئی قسط قراردیا ہے جو اپنی موت آپ مر جائے گا۔
واضح رہے 28 جولائی کو حریت پسند نوجوان رہنما برہان وانی کی شہادت کے مسلسل 96 روز سے کرفیو نافذ ہے. خوارک کی کمی اورروزمرہ زندگی کے معاملات معطل ہونے کے باعث کشمیری سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور بھارتی مظالم کے خلاف صدائے احتجاج بلند کر رہے ہیں۔
یہ پڑھیں : بھارت دہشت گرد ملک ہے،مشال ملک
سیکولرازم کی دعوی دار بھارتی فوج نے کشمیریوں کو محرم الحرام میں جلوس نکالنے اور سبیلیں لگانے پر پابندی عائد کردی ہے جس کے بعد سے مقبوضہ کشمیر کے عوام صدائے احتجاج بلند کرتے ہوئے سڑکون پر نکل آئے ہیں اور ہر حال میں عاشورہ کا جلوس نکالنے کا اعلان کیا۔