تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوجی کمانڈر کی کشمیری ماؤں کو دھمکی

سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں تعینات بھارتی فوجی کمانڈر اورلیفٹننٹ جنرل کے ایس ڈھلوں نے کشمیری ماؤں حریت پسند بیٹوں کے قتل کی دھمکی دے دی۔

برطانوی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج کی 15ویں کور کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل کے ایس ڈھلوں نے منگل کے روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے کشمیری ماؤں کو دھمکی دی کہ اگر اُن کے بچوں نے بھارتی فوج کے آگے سرینڈر نہ کیا تو انہیں مار دیا جائے گا۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’کشمیری مائیں اپنے بچوں کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور کریں کیونکہ جو لوگ بھارتی فوج کے آگے کھڑے ہوں گے اُن کا انجام موت ہوگا‘۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پلوامہ حملے کی منصوبہ بندی کرنے والوں کو آپریشن کر کے مارا جاچکا ہے۔

بھارتی فوجی کمانڈر نے مارے جانے والے نوجوانوں کی شناخت ظاہر نہیں کی تاہم دعویٰ کیا کہ مذکورہ افراد فوجی قافلے پر حملے میں ملوث یا اُس کی حکمت عملی میں ملوث تھے۔ انہوں نے ایک بار پھر اپنی حکومت کی طرح رویہ اپناتے ہوئے بغیر کسی ثبوت کے حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا۔

مزید پڑھیں: پلوامہ حملے میں بھارت ہی کا بارودی مواد استعمال ہوا، سابق فوجی جنرل کا ہوشربا انکشاف

جنرل ڈھلوں نے حریت پسند کشمیری نوجوانوں کو گمراہ کا لقب دیتے ہوئے کہا کہ مائیں اپنے بچوں کو حق آزادی سے دستبردار کروالیں وگرنہ انہیں ماردیا جائے گا ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’بچوں کی پرورش میں ماں کا کردار اہم ہوتا ہے، جو بچے بھارتی فوج کے آگے سرینڈر کردیں گے انہیں معاف کردیا جائے گا البتہ جس نے تھوڑی بہت بھی مزاحمت کی تو اُسے کسی صورت نہیں چھوڑا جائے گا‘۔

پلوامہ حملے کی تحقیقات سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں جنرل ڈھلوں کا کہنا تھا کہ ‘کشمیر میں 14 فروری جیسا حملہ پہلے کبھی نہیں ہوا، اب تک کی تحقیقات میں کئی اہم باتیں سامنے آئیں جو فی الحال شیئر نہیں کی جاسکتیں‘۔

یاد رہے کہ 14 فروری کو سری نگر سے 20 کلومیٹر دور پلوامہ کے علاقے میں ہائی وے پر سے گزرنے والے فوجی قافلے پر مقامی نوجوان عادل ڈار نے خود کش حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 44 فوجی ہلاک اور متعدد شدید زخمی ہوئے تھے، بھارتی حکومت نے حملے کے فوری بعد پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی شروع کردی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پلوامہ حملہ، سوشل میڈیا صارفین کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز

پلوامہ میں حملے کے بعد جموں کشمیر میں کٹھ پتلی انتظامیہ نے گزشتہ پانچ روز سے کرفیو نافذ کیا ہوا ہے جبکہ متعدد مقامات پر ہندو انتہاء پسندوں نے مسلمانوں کی آبادی پر حملہ کر کے اُن کی املاک کو نقصان پہنچایا اور گاڑیاں بھی نذرِ آتش کی تھیں۔

Comments

- Advertisement -