تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

کشمیر پر چھائی موت کی خاموشی تمام آوازوں سے بلند ہے، ارون دھتی رائے

نئی دہلی : بھارتی رائٹر ارون دھتی رائے کا کہنا ہے کہ کشمیر پر چھائی موت کی خاموشی تمام آوازوں سے بلند ہے، کرفیو کے خاتمے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں بہت کچھ ہوگا، ردعمل میں بھارتی مسلمانوں کوخطرہ ہوسکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق مودی کےاقدامات کیخلاف بھارت میں بھی آوازیں اٹھنے لگیں، بھارتی رائٹر ارون دھتی رائے نے کہا کہ لگتا ہے بھارتی حکومت بد معاش  ہوچکی ہے، کشمیر پر فیصلے کا جشن چھچورے انداز میں منایا جارہا ہے۔

،ارون دھتی رائے کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ ہریانہ کے کشمیری خواتین سے متعلق ریمارکس گھٹیا ہیں، کشمیر پر چھائی موت کی خاموشی تمام آوازوں سے بلند ہے ، کشمیریوں کو پنجرے میں بندکر دیاگیاہے، لوگوں کو بےعزت کیا جارہا ہے، کمیونی کیشن بلیک آؤٹ ہے۔

بھارتی رائٹر نے کہا کرفیو کے خاتمے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں بہت کچھ ہوگا، ردعمل میں بھارتی مسلمانوں کو خطرہ ہوسکتا ہے، انتہاپسند آر ایس ایس کے 6 لاکھ اہلکار مودی سمیت تربیت یافتہ ملیشیا ہیں۔

خیال رہے مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے، کرفیو کے نفاذ کو آج تیرہواں روز ہے، مقبوضہ وادی میں معمول کی زندگی بد ستور  مفلوج اور کمیونیکیشن کا بلیک آؤٹ ہے جبکہ کھانے پینے کی اشیا اور دواؤں کی قلت ہوگئی ہے۔

مزید پڑھیں : کشمیرایک پریشرککر ہے جہاں کسی بھی وقت کچھ بھی ہوسکتا ہے‘ ارون دھتی رائے

بھارتی فوجی گلی محلوں میں دندناتے پھررہے ہیں اور کشمیری گھروں میں محصور ہیں، کشمیریوں کا کہنا ہے کہ مودی کرفیو ہٹائے پھر پتا چلے گا کشمیری کیا چاہتے ہیں، کشمیری آزادی چاہتے ہیں اور لے کررہیں گے۔

یاد رہے چند ماہ قبل معروف اور ایوارڈ یافتہ مصنفہ ارون دھتی رائے نے ایک میڈیا انٹرویو میں کہا تھا کہ کشمیر میں ایسی صورتحال پائی جاتی ہے جہاں زیادہ سے زیادہ نوجوان مسلح جدوجہد میں شامل ہورہے ہیں اور بھارت میں سیاسی صورتحال کی وجہ سے ہندو قوم پرستی میں اضافہ ہوگیاہے۔

ارون دھتی رائے نے مزید کہاکہ کشمیر ایک پریشر کوکر کی طرح ہے جہاں کسی بھی وقت کچھ بھی ہوسکتا ہے، کشمیر کو بھارت اور پاکستان کے درمیان فلیش پوائنٹ کے بجائے ایک بفرزون ہونا چاہیے۔

Comments

- Advertisement -