ممبئی: بھارتی پولیس نے ممبئی کے ایک اسپتال کے سربراہ اور 4 ڈاکٹرز کو اعضا کی غیر قانونی خرید و فروخت کے جرم میں گرفتار کرلیا۔
یہ کارروائی ممبئی کے ایل ایچ ہراندانی اسپتال میں کی گئی۔ پولیس کے مطابق انہوں نے گردوں کی پیوند کاری کا ایک آپریشن بھی عین موقع پر رکوا دیا۔ یہ آپریشن جعلی کاغذات کی بنیاد پر کیا جارہا تھا جس میں گردے عطیہ کرنے والی خاتون اور گردہ لگوانے والے شخص کو شادی شدہ ظاہر کیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق گردہ عطیہ کرنے والی خاتون کو گردہ کا معاوضہ ادا کیا گیا تھا۔
بھارت میں حاملہ خواتین کے لیے خصوصی بائیک ایمبولینس *
بھارت میں نقص نمو کے شکار بچوں کی تعداد سب سے زیادہ *
مودی کی حاملہ خواتین کے مفت علاج کی ہدایت *
واضح رہے کہ بھارت میں اعضا کی خرید و فروخت جرم ہے اور صرف عزیز و اقارب ہی ایک دوسرے کو اپنے اعضا عطیہ کر سکتے ہیں۔ انجان افراد کو حکومت کی جانب سے قائم ایک خصوصی کمیٹی کی اجازت درکار ہوتی ہے جس کے بعد ہی وہ اپنے اعضا عطیہ کرسکتے ہیں۔
پولیس نے کہا ہے کہ انہوں نے اسپتال کے چیف ایگزیکٹو اور 4 ڈاکٹرز کو گرفتار کرلیا ہے جو اس جرم میں ملوث تھے۔ یہ لوگ اس سے قبل بھی پیسوں کے عوض کئی افراد سے ان کے گردے خرید چکے ہیں۔
اس سے قبل بھی بھارتی پولیس نئی دہلی کے ایک اسپتال میں اعضا کی غیر قانونی خرید و فروخت کرنے والے گروہ کو گرفتار کر چکی ہے۔ یہ گروہ ثبوت کے طور پر جعلی کاغذات دکھاتا تھا جس میں اعضا عطیہ کرنے والے اور لینے والے افراد کو رشتہ دار بتایا جاتا تھا۔