تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

"مودی سرکار کرونا کے بہانے کسان تحریک ختم کرنا چاہتی ہے”

نئی دہلی: زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں نے بھارتی حکومت پر بڑا الزام عائد کردیا ہے۔

دہلی کے غازی پور بارڈر پر زرعی قوانین کے خاتمے کا مطالبے لئے بھارتی کسانوں کو دھرنا دئیے ایک سو تیس روز گزرچکے، کسانوں کا مطالبہ ہے کہ حکومت تینوں زرعی قوانین کو واپس لےاور ساتھ ہی ایم ایس پی پر قانونی ضمانت دے لیکن حکومت کسانوں کے مطالبات ماننے کے لئے تیار نہیں ہے۔

بھارتی حکومت اپنی روایتی ہٹ دھرمی برقرار رکھے ہوئے ہے ، مودی سرکار کا کہنا ہے کہ وہ کسی صورت زرعی قوانین کو واپس نہیں لے گی۔دوسری جانب کاشت کاروں کا کہنا ہے کہ جب تک تینوں زرعی قوانین واپس نہیں ہو جاتے تب تک وہ اپنا احتجاج ختم نہیں کریں گے۔

بھارت کے مرکزی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ملک میں کرونا وائرس عروج پر ہے، کیونکہ کرونا وائرس نے پچھلے تمام ریکارڈ توڑ دئیے ہیں۔

کرونا کے بڑھتے کیسز پر زرعی قوانین کے خلاف مظاہرہ کرنے والے کسانوں کا موقف ہے کہ کرونا کے بڑھتے ہوئے معاملات کے پیچھے ایک سازش ہے، کرونا کے بہانے حکومت ان کا احتجاج ختم کرنا چاہتی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بھارت میں کرونا وائرس کے 115736 نئے کیسز سامنے آئے، جس کے بعد مثبت کیسز کی مجموعی تعداد 12801785 تک جاپہنچی ہے، گذشتہ چوبیس گھنٹوں میں کرونا کے باعث بھارت میں 630 افراد کی اموات ہوئیں، جس کے بعد کرونا سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 166177 ہوگئی ہے۔

Comments

- Advertisement -