ہفتہ, اکتوبر 12, 2024
اشتہار

بھارتی فلم کی کاپی کرنے پر نیٹ فلیکس پر مقدمہ دائر کردیا گیا

اشتہار

حیرت انگیز

نیٹ فلیکس پر مقدمہ دائر کرتے ہوئے بھارتی فلم ساز نے الزام لگایا ہے کہ اس نے فلم ’لک‘ کی نقل کر کے مقبول شو اسکوئڈ گیم بنایا ہے۔

تاہم مشہور پلیٹ فارم نیٹ فلیکس نے اس الزام کو بے بنیاد قرار دے کر مسترد کر دیا ہے، فلم ساز سوہم شاہ نے 13 ستمبر کو نیو یارک میں مقدمہ دائر کیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا کہ اسکوئڈ گیم ان کی ہندی فلم لک کی نقل ہے جو 2009 میں ریلیز ہوئی تھی۔

نیٹ فلیکس پر 2021 میں اسکوئڈ گیم کو ریلیز کیا گیا اور اس نے کامیابی کے جھنڈے گاڑے تھے، جنوبی کوریائی افسانوی سیریز کو ہوانگ ڈونگ ہیوک نے بنایا تھا۔

- Advertisement -

اس سیریز میں دکھایا گیا تھا کس طرح مالی مشکلات کے شکار لوگ زندگی بدل دینے والی رقم جیتنے کے لیے اپنی موت تک مختلف جان لیوا کھیلوں میں شریک ہوتے ہیں، بالکل اسی طرح کی کہانی فلم لک کی بھی تھی۔

اسکوئڈ گیم جلد ہی اس پلیٹ فارم کی سب سے زیادہ دیکھی جانے والی سیریز بن گئی جسے ریلیز کے پہلے چار ہفتے میں 14 کروڑ 20 لاکھ سے زیادہ لوگوں نے دیکھا تھا۔

بلوم برگ کے مطابق سوہم شاہ نے مقدمے میں کہا کہ اسکوئڈ گیم کا مرکزی پلاٹ، کردار، موضوعات، موڈ، پس منظر اور واقعات کی ترتیب لک سے بہت مماثلت رکھتی ہے۔

فلمساز نے مقدمے میں مزید کہا کہ اسکوئڈ گیم اور لک میں اس طرح کی مماثلت اتفاقیہ ہوسکتی ہے، اس بات کا امکان نہیں۔

انٹرٹینمنٹ نیوز ویب سائٹ ٹی ایم زیڈ نے کے مطابق سوہم شاہ جنھوں نے فلم لک کی ہدایت کاری بھی کی تھی ان کا دعویٰ ہے کہ اپنی کہانی انھوں نے ’2006 میں یا اس کے آس پاس‘ لکھی۔

فلمساز کے مطابق ہوانگ نے 2009 میں اسکوئڈ گیم لکھا جبکہ اسی سال لک سینیما گھروں میں ریلیز ہوئی، شاہ نے اپنے مقدمے میں ہوانگ کو بھی نامزد کیا ہے۔

رپورٹ میں شاہ کے اس دعوے کو بھی شامل کیا گیا ہے کہ نیٹ فلکس کو لک تک رسائی مل گئی ہو گی کیونکہ اسے جولائی 2009 میں انڈیا، برطانیہ، امریکہ اور متحدہ عرب امارات سمیت دنیا بھر میں ریلیز کیا گیا نیز اس کی ’کافی تشہیر اور مارکیٹنگ کی گئی۔‘

خیال رہے کہ اسکوئڈ گیم کا دوسرا سیزن اس سال کے آخر میں 26 دسمبر کو پریمیئر کے لیے تیار ہے اور تیسرا اور آخری سیزن 2025 میں ریلیز ہونے والا ہے، اسکوئڈ گیم 2022 میں بڑے ایمی ایوارڈز جیتے والی غیرملکی زبان کی پہلی ڈرامہ سیریز بھی بنی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں