نئی دہلی : بھارت نے سکھوں کو باباگرونانک کی برسی کی تقریبات میں شرکت سے روک دیا جبکہ پاکستان نےراہداری کھولنے سے متعلق بھارت کو آگاہ کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ہندوتوا کے پرچار نام نہاد سیکولر ملک بھارت کی روایتی ہٹ دھرمی برقرار ہے ، سب سے بڑی جمہوریہ کے دعویدار بھارت کے سیکولرزم کا بھانڈا پھوٹ گیا، باباگورونانک کی برسی پر دنیا بھر سے سکھ یاتری کرتارپور پہنچ رہے ہیں۔
بھارت نےسکھوں کوباباگرونانک کی برسی کی تقریبات میں شرکت سےروک دیا جبکہ پاکستان نے کورونا کے بعد انتظامات مکمل کیلئے راہداری کھولنے سے متعلق بھارت کوآگاہ کردیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دفترخارجہ نے سکھوں کے پاکستان آنے سے متعلق 2 خطوط بھی لکھے، دفترخارجہ نے بھارت کو پہلا خط 27 جون جبکہ دوسرا 27 اگست کو تحریر کیا، بھارتی حکام نے پاکستان کے دونوں خطوط پر کوئی جواب نہیں دیا۔
مودی سرکار نےبھارت میں اقلیتوں کی مذہبی آزادی چھین لی ، بھارت نے تاج محل سیاحوں کے لئے کھولاپر سکھوں کو کرتارپور آنے کا موقع فراہم نہ کیا۔
خیال رہے گوردوارہ دربار صاحب کرتارپور میں بابا گرونانک کا481 واں یوم وفات منایا جارہا ہے، گوردوارہ دربار صاحب میں 20 ستمبر سے جاری 3روزہ تقریبات کا آج آخری دن ہے۔