نئی دہلی: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی مسلم لیڈر کے ساتھ متنازعہ تصویر بنانے والے نوجوان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی جنوبی ریاست کرناٹک کے ضلع گوپال میں پچیس سالہ نوجوان محمد محبوب کی پولیس کو شکایت موصول ہوئی، جس پر کارروائی کرتے ہوئے اُسے مذہبی جماعتوں کے درمیان دشمنی پر اکسانے کے الزام میں اتوار کے روز گرفتار کر لیا گیا ہے۔
تفتیشی افسر کالی کرشناں نے برطانوی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’’ متنازعہ تصویر شائع ہونے پر ہندو قوم پرست جماعت بھارتی جنتا پارٹی کی شکایت پر مذکورہ نوجوان کو گرفتار کیا گیا ہے‘‘۔
متنازعہ تصویر میں دکھایا گیا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندرمودی تلنگانہ ریاست کے متنازعہ مسلمان لیڈر اکبر الدین اویسی کے پیروں کو چھو رہے ہیں، ماضی میں مسلمان رہنماء اکبر الدین اویسی بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی کے حوالے سے نفرت آمیز تقریر کرنے کے الزام میں قانونی کاروائی کا سامنہ کرچکے ہیں۔
So @ibnlive editor photoshops image of @narendramodi ji wid sole intention of dfaming him. Hatred overriding ethics? pic.twitter.com/RgwPDK5I8D
— Maheish Girri (@MaheishGirri) April 3, 2016
اس سے قبل رواں سال مارچ میں مرکزی بھارت سے دو مسلمان لڑکوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے، جن پر الزام تھا کہ انہوں نے ہندو قوم پرست جماعت آر ایس ایس کے لیڈر موہن بھگوت کی متنازعہ تصاویر بنائی تھیں۔
اُن تصاویر میں آر ایس ایس کے رہنماء بھگوت کو خواتین کے ملبوسات پہنے ہوئے دکھایا گیا تھا۔