تازہ ترین

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

پاکستان پر حملہ ڈرامہ تھا، پلوامہ حملہ میں مارے جانے والے فوجی کی والدہ کا بیان

نئی دہلی: مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں مارے جانے والے بھارتی اہلکار کی والدہ نے پاکستان پر حملے کو ڈرامہ قرار دیتے ہوئے سوالات اٹھا دیے۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی حکومت اور میڈیا نے اپنے عوام کے آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے گزشتہ روز پاکستان پر حملے کی بے بنیاد ، من گھڑت خبریں شائع کیں اور کامیابی کے دعوے کیے۔

بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ بھارت کے پائلٹس نے پاکستانی حدود میں داخل ہوکر مذہبی تنظیم کے کیمپ کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں تین سو ہلاکتیں ہوئیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان کے ساتھ مزید کشیدگی نہیں چاہتے: سشما سوراج

حکومتی دعوؤں پر جب بھارتی عوام نے سوالات اٹھائے تو حکام بوکھلا گئے یہی وجہ ہے کہ وزیردفاع حملے سے مکمل لاعلم اور بھارتی وزیرخارجہ صحافیوں کے سوالات سنے بغیر ہی چلے گئے۔

دوسری جانب بھارتی میڈیا نے مودی سرکار کی شان بڑھانے کے لیے پلوامہ حملے میں ہلاک ہونے والے اہلکار کی والدہ سے رابطہ کیا تو انہوں نے بھی حکومت کو آئنیہ دکھایا اور پاکستان پر حملے کے دعوے کو مسترد کیا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پلوامہ حملے میں مارے جانے والے اہلکار کی والدہ کا کہنا تھا کہ اگر بھارت نے پاکستان میں کارروائی کی تو اُس کی تصاویر کہاں ہیں؟ یہ حملہ نہیں محض ڈرامہ تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی وزارتِ خارجہ نے اپنے طیارے کے نقصان کا اعتراف کرلیا

انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے پاکستان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی، یہ سب جھوٹ اس لیے ہے کہ کوئی تصویر ابھی تک سامنے نہیں آئی۔ بھارتی اہلکار کی والدہ نے مودی سرکار سے مطالبہ کیا کہ جیسے ہمارے فوجیوں کی ویڈیو آتی ہیں اُس طرح کارروائی کرکے دکھایا جائے۔

Comments

- Advertisement -