تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

مودی کی انتہاپسند پالیسیاں، ناگا لینڈ کا بھارت سے آزادی کا اعلان، پرچم اور قومی ترانہ متعارف

نئی دہلی: بھارت کے شمال مشرقی پہاڑی علاقے ناگا لینڈ نے بھارت سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے اپنا قومی پرچم اور ترانہ جاری کردیا جبکہ انہوں نے آئندہ برس سے چودہ اگست کو یوم آزادی کے طور پر منانے کا اعلان کردیا۔

تفصیلات کے مطابق مودی کی انتہاپسندانہ پالیسیوں کاشاخسانہ بھارت کاشیرازہ بکھیرنےلگا، بھارتی ریاست ناگا لینڈ میں امسال 15 کے بجائے 14 اگست کو 73ویں یوم آزادی کی تقاریب کا انعقاد کیا گیا جس میں حکومتی شخصیات اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

اس موقع پر ناگالینڈ کی حکومت نے اپنا قومی پرچم اورقومی ترانہ بھی جاری کردیا جبکہ ناگالینڈ سے تعلق رکھنے والے شہریوں نے نئی دہلی میں آزادی کے حق اور بھارتی تسلط کو علاقے سے ختم کرنے کے لیے مظاہرہ بھی کیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ناگا لینڈ نے 14 اگست کو صرف اپنا یوم آزادی ہی نہیں منایا بلکہ پاکستان، کشمیریوں اور خالصتان کے عوام کی طرح بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پربھی منایا۔

چیئرمین نیشنل سوشلسٹ کونسل آف ناگالزم نے آزادی کے جشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ بات درست ہے کہ ہمیں بھارت سے بہت سارے چینلجز درکار ہوں گے مگر ہم سیاسی ذہات کے ذریعے ان مسائل کو حل کریں گے، بھارت کے لیے بہتر یہ ہوگا کہ وہ ماضی کو دوبارہ نہ دہرانے کا عزم کرتے ہوئے آگے بڑھے۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’’میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ناگالینڈ کے عوام اپنے آباؤ اجداد کے فیصلے پر 100 فیصد متفق اور مطمئن ہیں، ناگالینڈ چودہ اگست کو آزاد ہوا لہذا ہم عوام کے درمیان تقسیم کرنے والوں کے کسی فیصلے کو تسلیم نہیں کریں گے، حکومت کی جانب سے بھارت سے آزادی کا باقاعدہ اعلان بھی کای گیا۔

اس موقع پر ناگا لینڈ کے باسیوں کا کہنا تھا کہ اُن کا علاقہ کبھی بھارت کا حصہ نہیں رہا کیونکہ ہماری اپنی زبان، اپنا مذہب اور اپنا کلچر ہے لیکن بھارت نے 1947 سے بعد جس طرح مقبوضہ کشمیر پر قبضہ کیا بالکل اسی طرح ناگا لینڈ پر بھی فوجی چڑھائی کی۔

یاد رہے کہ ناگا لینڈ بھارت کے شمال مشرق میں واقع پہاڑی علاقہ ہے جہاں کے لوگ قدیم قبائلی رسم و رواج کے مطابق اپنی زندگیاں بسر کرتے ہیں۔ سن 1951 میں ہونے والے ریفرنڈم کے مطابق ناگا لینڈ کی 99 فیصد سے بھی زائد عوام نے بھارت سے علیحدگی کے حق میں ووٹ دیا تھا لیکن اس کے باوجود بھارت نے وہاں اپنی فورسز کو بھیج کر قبضہ کر لیا تھا۔

Comments

- Advertisement -
عمیر دبیر
عمیر دبیر
محمد عمیر دبیر اے آر وائی نیوز میں بحیثیت سب ایڈیٹر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں