لندن: برطانوی نشریاتی ادارے نے کشمیر کی مخدوش صورت حال پر کہا ہے کہ مودی حکومت نے بھارت کے کمزور وفاقی ڈھانچے کو کاری ضرب لگادی ہے۔
برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے لیے مقامی آبادی اور سیاست دانوں سے مشورہ نہیں کیا گیا، کشمیر جیسا اقدام بھارت کے وفاقی نظام پر بدنما داغ ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے نے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلوں کا بھی ذکر کیا جس میں کہا گیا تھا کہ مرکز ریاستوں کے مقتدر اختیارات میں چھیڑ چھاڑ نہیں کرسکتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ دلچسپ ہوگا کہ بھارتی سپریم کورٹ کشمیر پر فیصلے کے خلاف قانونی چیلنجز سے کس طرح نمٹتی ہے۔
کشمیر کے مخصوص تشخص کا خاتمہ، بھارت کی چال الٹی پڑگئی
برطانوی نشریاتی ادارے کا کشمیر کی مخدوش صورتحال پر تبصرہ pic.twitter.com/5Y2Aue89D4— PTV News (@PTVNewsOfficial) August 18, 2019
برطانوی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت ریاستوں کے مقابلے میں یونین کے علاقوں کو کم خودمختاری دیتی ہے، اب نئے مرکزی خطوں، جموں و کشمیر اور لداخ پر دہلی سے براہ راست حکومت ہوگی۔
بھارتی اسکالر ننوت چڈھا بہیرا نے کہا ہے کہ بھارت میں جمہوری اصولوں کو ختم کیا جارہا ہے، زیادہ پریشان کن بات یہ ہے کہ کسی بھی دوسری ریاست کے ساتھ ایسا ہوسکتا ہے۔
یاد رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر فوجی طاقت کے ذریعے اپنا تسلط قائم کیا ہوا تھا اور رواں ماہ پانچ اگست کو وہاں کی خصوصی حیثیت ختم کرتے ہوئے وادی کو بھارت کا ہی حصہ بنا ڈالا جس پر عالمی دنیا نے بھی شدید احتجاج کیا۔