واشنگٹن: مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کے نہتے شہریوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف آواز اٹھانے والے معروف امریکی کامیڈین پر بھارتیوں نے سنگین الزامات عائد کر دیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ایک جانب مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوجیوں کی جانب سے مظلوم شہریوں کا قتل عام جاری ہے تو دوسری طرف قابض اسرائیلی افواج نے معصوم فلسطینیوں پر ظلم کی انتہا کر رکھی ہے جس کے خلاف آواز اٹھانے پر امریکی فن کار کو بھارتیوں کی جانب الزامات کا سامنا ہے۔
امریکی فن کار ’جیرمی میک لیلن‘ ہمیشہ سے بھارتی اور اسرائیلی افواج کے معصوم شہریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف بولتے آئے ہیں، ظلم و بربریت کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے وہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر کا استعمال کرتے ہیں۔
مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کی فائرنگ‘ 20 نوجوان شہید
گذشتہ روز یوم اظہار یکجہتی کشمیر کے موقع پر جیرمی میک نے کشمیریوں کے حق اور بھارتی افواج کے خلاف ٹوئٹ کیا جس کے بعد بھارتیوں نے ان پر الزامات کی بوچھاڑ کرتے ہوئے ان ٹویٹس کے عوض پاکستان سے پیسے لینے کرنے کا الزام عائد کر دیا۔
اس الزام کا امریکی فن کار نے ٹویٹر پر بڑا دلچسپ جواب دیا۔ انھوں نے ٹویٹ کیا کہ اگر مجھے پاکستان سے پیسے مل رہے ہوتے تو آج میرے پاس عالی شان گھر اور ایک چمچماتی گاڑی ہوتی، لیکن ایسا ہرگز نہیں۔
غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ‘ 9 فلسطینی شہید
انہوں نے ازراہ مذاق کہا کہ میری بیوی مجھ سے بار بار پوچھتی ہے کہ جو پیسے پاکستان سے تمہیں ملتے ہیں وہ کہاں ہیں جس سے ہمارے تعلقات خطرے میں ہے، تو بھارتیوں کو چاہیے کہ وہ اس قسم کے الزامات لگانا بند کرے۔
خیال رہے کہ امریکی مزاحیہ فن کار نے گذشتہ سال پاکستان کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے ملک کے دار الحکومت اسلام آباد اور لاہور میں بھی پرفارمنس پیش کیا تھا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔