تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

بھارتی ناپاک عزائم اور نہتے کشمیریوں پر مظالم کا سلسلہ نہ تھم سکا

بھارتی ناپاک عزائم اور نہتے کشمیریوں پر مظالم کا سلسلہ نہ تھم سکا، کنٹرول لائن پانڈو سیکٹر کے گاؤں ہوتریڑی کی خاتون سیدہ پروین فاطمہ کو بھارتی فوج نے فائرنگ کر کے شہید کر دیا۔

رپورٹ کے مطابق بھارتی فوجی کے ہاتھوں شہید ہونے والی 55 سالہ پروین فاطمہ کا شوہر منظور حسین شاہ 2008 میں فوت ہوگیا تھا، پروین بی بی کنٹرول لائن کے قریب جنگل سے جڑی بوٹیاں، لکڑیاں اکٹھی کر کے بچوں کا پیٹ پالتی تھی۔

شہادت کے روز جب پروین بی بی جڑی بوٹیاں اکٹھی کر رہی تھی تو بھارتی ظالم فوج نے شہید کیا اور میت اپنی تحویل میں لی بعد ازاں پاکستانی حکام کے احتجاج پر بھارتی فوج نے میت چکوٹھی کراسنگ پوائنٹ پر آزاد کشمیر کے حکام کےحوالے کی۔

پروین بی بی کی شہادت کےحوالے سے انکی بیٹی نے بھارتی فورسز کیطرف سے ہونے والی بربریت کے حوالے سے کہا کہ میری امی  کو بے گناہ شہید کر دیا اور اب ہمارا کوئی سہارا نہیں رہا۔

شہید پروین بی بی کے بچوں نے عالمی برادری سے التجا کی کہ عالمی برادری کوئی ایسا لائحہ عمل بنائے کہ آئندہ کوئی بے گناہ بھارتی فورسز کی بربریت کا نشانہ نہ بنے۔

شہید پروین بی بی کے ورثا نے پاک فوج کے تعاون کو سراہا اور والدہ کی تدفین میں پاک فوج کی مدد پر اظہار تشکر کیا۔

شہید خاتون کے ورثا اور اہل علاقہ کا کہنا ہے بھارتی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے بے گناہ  کشمیری، پاکستانی شہریوں کا قتل، لاشوں کی واپسی میں تاخیر غیر انسانی عمل ہے۔

اہل علاقہ کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر کی حدود میں بھارتی فورسز کی جارحیت عالمی برادری پر عیاں ہے مگر انکی جانب سے مسلسل خاموشی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔

 شہید خاتون کے ورثا اور اہل علاقہ کا کہنا ہے بھارتی دہشتگردی کسی صورت قابل قبول نہیں، انسانی حقوق کی تنظیمیں بھارتی ظلم وبربریت کا سختی سے نوٹس لیں۔

Comments

- Advertisement -