تازہ ترین

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

معاشی ترقی اور روزگار پیدا کرنے کے لیے صنعتی ترقی ناگزیر ہے: وزیر اعظم

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ معاشی ترقی اور روزگار پیدا کرنے کے لیے صنعتی ترقی ناگزیر ہے، پیداوار کے حامل منصوبوں کو رکاوٹیں دور کر کے جلد مکمل کیا جائے۔

تفصیلات کے مطابق آج وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومت کی معاشی ٹیم کا اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں مشیر خزانہ حفیظ شیخ، وزیر توانائی عمر ایوب، مشیر تجارت رزاق داؤد، وزیر اقتصادی امور حماد اظہر، وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار سمیت فردوس عاشق اور چیئرمین این ڈی ایم اے شریک ہوئے۔

وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ کاروباری برادری کو تحفظ فراہم کیے بغیر معیشت پنپ نہیں سکتی، تمام شعبوں میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے اعتماد بڑھانا ہوگا، خواتین کو بھی اقتصادی ترقی میں شراکت داری کے لیے مراعات دی جائیں۔

دریں اثنا، اجلاس میں پائیدار نمو اور ملکی معاشی استحکام کے لیے حکومتی اقدامات کا جائزہ لیا گیا اور پیداواری صلاحیت میں اضافے، کاروبار میں آسانی سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا، جب کہ سرمایہ کاری کی راہ میں رکاوٹوں کو دور کرنے پر مشاورت کی گئی۔

وزیر اعظم کو اجلاس میں موجودہ اور ممکنہ سرمایہ کاروں کو تحفظ فراہم کرنے کے اقدامات سے آگاہی دی گئی، غربت کےخاتمے، انفرا اسٹرکچر، مواصلاتی نظام کی ترقی کے لیے اقدامات کا جائزہ لیا گیا، ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور منصوبوں کی بر وقت تکمیل پر بھی مشاورت کی گئی۔

اس دوران شرکا کو اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز اور تعمیراتی شعبے میں سرمایہ کاری پر بریفنگ دی گئی۔

وزیر اعظم نے غریب طبقات کو احساس پروگرام میں شامل کرنے کی ہدایت کی، اور ملک کی متوازن معاشی ترقی میں خواتین کے اہم کردار پر تبادلہ خیال کیا۔

معاشی ٹیم نے وزیر اعظم کو پاکستان اسٹیل ملز کے مجوزہ لیز پلان پر بھی بریفنگ دی اور انھیں لیز پلان میں روسی اور چینی کمپنیوں کی دل چسپی کے بارے میں آگاہ کیا، وزیر اعظم نے اسٹیل مل کے مجوزہ لیز پلان سے متعلق جامع منصوبہ تیار کرنے اور ایک ہفتے میں رپورٹ دینے کی ہدایت کی۔

Comments

- Advertisement -