لندن: برطانیہ میں ہنستا کھیلتا کمسن بچہ زندگی کی بازی ہار گیا، عدالت نے لاپروا ماں اور اس کے دوست کو قتل کا مجرم قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے علاقے ڈانکاسٹر میں سر پر گہرے زخم کے باعث دو سالہ ٹوڈلر کی موت ہوگئی، مقامی عدالت نے بچے کی ماں اور اس کے دوست کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے انہیں قتل کا مجرم قرار دے دیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق عدالت میں اپنے خلاف فیصلہ سننتے ہی ماں روپڑی۔ بچے کی ماں سارہ اور اس کا دوست مارٹن کا آپس میں گہرا رشتہ ہے جبکہ دونوں ایک ہی گھر میں ساتھ رہتے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ بچے کی طیبعت بگڑنے پر ہنگامی بنیادوں پر شیرخوار کو اسپتال لایا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکا۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ بچے کی موت ’کارڈیک اریسٹ‘ (دل کا شریانوں تک خون پہنچانا بند کردینا) کی وجہ سے ہوئی۔
بعدازاں پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد حقیقت کھل کر سامنے آگئی۔
کمسن کی موت کارڈیک اریسٹ سے نہیں بلکہ سرپر گہرے زخم کے باعث ہوئی، البتہ اب تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ بچے کے سر پر گہری چوٹیں کیسے آئیں۔ تاہم عدالت نے ماں اور اس کے دوست کو قتل کا مجرم قرار دے دیا۔
سزاسنائے جانے سے قبل دونوں پولیس کے حراست میں تھے۔