تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

پی ٹی آئی ارکان کا بیوروکریٹس سے بھی اثاثوں کی تفصیل پوچھے جانے کا مطالبہ

اسلام آباد : پی ٹی آئی ارکان نے بیوروکریٹس سے بھی اثاثوں کی تفصیل پوچھے جانے کا مطالبہ کردیا، وزیراعظم عمران خان نے کہا جس نے بھی ملکی خزانے کو نقصان پہنچایا وہ نہیں بچے گا۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت تحریک انصاف و اتحادی جماعتوں کےاجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ، اجلاس میں ارکان اسمبلی کی جانب سے بیوروکریسی کے رویے کی شکایت کی گئی۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی ارکان کاکہناتھا بیوروکریسی سے کوئی سوال نہیں کرتا، بیوروکریٹس کے بچے باہر پڑھتے ہیں کوئی نہیں پوچھتا جبکہ ارکان نے بیورو کریٹس سے بھی اثاثوں کی تفصیل پوچھے جانے کا مطالبہ کیا۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا بیوروکریسی کے احتساب پرنظام وضع کررہے ہیں، انکوائری کمیشن ملکی خزانے کو نقصان پہنچانے والوں کی رپورٹ پیش کرے گا، جس نے بھی ملکی خزانے کو نقصان پہنچایا وہ نہیں بچے گا۔

عمران خان نے کہا حکومت کفایت شعاری کی مہم پر عمل پیرا ہے، گزشتہ سال کی نسبت حکومتی اخراجات میں 50 ارب تک کٹوتی کی ، 300 یونٹ تک کے صارفین کو سبسڈی کےلیے 216 ارب رکھے ہیں۔

ان کا کہنا تھا پاک فوج نے فاٹا اور بلوچستان کے ترقی کے لیے دفاعی بجٹ کم کیا جبکہ پاک فوج کو ارکان نے ڈیسک بجا کر خراج تحسین پیش کیا۔

مزید پڑھیں : اپوزیشن احتجاج کا شوق پورا کرے کوئی پرواہ نہیں، وزیراعظم عمران خان

اس قبل وزیراعظم عمران خان نے تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا معاشی سمت کا تعین کردیا ہے، بحران سے نکل رہے ہیں، اراکین پارلیمنٹ بھی ٹیکس دینے کے لیے آگاہی مہم چلائیں۔

عمران خان کا کہنا تھا اپوزیشن احتجاج کا شوق پورا کرے کوئی پرواہ نہیں، ہمیں کارکردگی سے جواب دینا ہے، اراکین عوام کو معاشی بحران کے ذمےداروں سے آگاہ کریں۔

بجٹ کے حوالے سے انھوں نے کہا تھا بجٹ منظوری قانونی تقاضہ ہے، اراکین حاضری یقینی بنائیں، بائلی علاقوں اور بلوچستان کے لیے ترقیاتی فنڈ میں اضافہ کیا ہے، پاک فوج نےفاٹا اور بلوچستان کے لیے تنخواہوں میں اضافہ نہیں لیا۔

Comments

- Advertisement -