تہران : سماجی روابط کی ویب سائٹ انسٹا گرام نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے انگریزی زبان میں اکاونٹ کو معطل کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام کی انتظامیہ کی جانب سے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سیّد علی الحسینی خامنہ ای سمیت متعدد ایرانی کمانڈروں کے انگریزی میں کام کرنے والے اکاؤنٹس معطل کردئیے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ آیت اللہ خامنہ ای سے چند دن قبل سپاہ پاسداران کی القدس بریگیڈ کے کمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی سمیت سپاہِ پاسداران انقلاب کے تین اہم کمانڈروں کے انسٹا گرام پر موجود اکاؤنٹس بھی بند کیے گئے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ آیت اللہ سیّد علی خامنہ ای کے اکاؤنٹ کی معطلی سے قبل اس کے 21400 پیروکار تھے۔
خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق انسٹاگرام انتظامیہ نے سپریم لیڈر کا فارسی زبان میں موجود اکاونٹ کو معطل نہیں کیا ہے اور وہاں ان کے پیروکاروں کی تعداد 25 لاکھ ہے۔
غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جن کمانڈروں کے اکاؤنٹس معطل کیے گئے ہیں ان میں قاسم سلیمانی کے علاوہ آئی آر جی سی کے کمانڈر انچیف میجر جنرل محمد علی جعفری اور آئی آر جی سی کی برّی فوج کے کمانڈر بریگیڈئیر جنرل محمد پاک پور شامل ہیں۔
انسٹا گرام نے یہ اقدام امریکا کی جانب سے سپاہِ پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دیے جانے کے ایک روز بعد کیا ہے، اس ضمن میں ایک نوٹس امریکا کے وفاقی رجسٹر میں شائع کردیا گیا ہے۔
انسٹا گرام نے فوری طور پر ان ایرانی عہدے داروں کے اکاونٹس منجمد کرنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی ہے، پاسداران انقلاب، ایران کے بیلسٹک میزائل اور جوہری پروگراموں کی انچارج ہے۔
ملک کی بنک کاری اور جہاز رانی کی صنعتوں میں بھی اس کا اہم کردار ہے، امریکا کی جانب سے اس ایرانی سپاہ کو دہشت گرد قرار دیے جانے کے بعد اس کے ساتھ لین دین کرنے والے ممالک اور اداروں کے خلاف فوجداری الزامات میں مقدمہ چلایا جاسکے گا۔