تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

انسٹاگرام کا جعلی آئی ڈیز کے خلاف کریک ڈاؤن شروع

کیلی فورنیا: سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام نے بھی ٹویٹر کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے جعلی فالوورز کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کردیا۔

تفصیلات کے مطابق انسٹا گرام کو سماجی رابطے کی فوٹو ایپلیکشن شیئرنگ کا اعزاز حاصل ہے جو صارفین کی خواہشات کو مدنظر رکھتے ہوئے مختلف اوقات میں نت نئے فیچرز متعارف کرواتی ہے۔

ٹویٹر کی طرح انسٹاگرام پر بھی فالورز کی تعداد کو اہمیت حاصل ہے اس لیے ماضی میں لوگوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر مشہوری کے لیے جعلی فالوورز خریدے بھی تھے تاکہ وہ اپنی آئی ڈی کو آفیشل کرواکے بلیوٹک کا اعزاز حاصل کرسکیں۔

مزید پڑھیں: انسٹاگرام نے صارفین کی دیرینہ خواہش پوری کردی

اب کمپنی نے جعلی آئی ڈیز  اور فالوورز کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کردیا جس کا مقصد پلیٹ فارم کی شفافیت کو برقرار رکھنا ہے۔

کمپنی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پالیسی کے خلاف کام کرنے، کسی بھی پوسٹ پر کمنٹس یا اُسے لائیک کرنے والی آئی ڈیز کے خلاف پہلے مرحلے میں کارروائی کی جائے گی۔

انسٹاگرام کی جانب سے تمام صارفین کو انتباہی پیغام ارسال کیا جائے گا کہ وہ اپنی آئی ڈیز کے پاس ورڈ فوری طور پر تبدیل کریں اور پالیسی پر عمل درآمد بھی کریں بصورت دیگر متحرک آئی ڈیز کو بھی بند کردیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹویٹر کریک ڈاؤن سے معروف شخصیات متاثر

ٹیکنالوجی کی مختلف ایپس پر نظر رکھنے والے ماہرین کا ماننا ہے کہ ’انسٹاگرام نے اپنی ایپ پر کی جانے والی متوقع تبدیلیوں کا آغاز کردیا جس کے تحت تمام صارفین کے اکاؤنٹس منفرد انداز سے نظر آئیں گے‘۔

جعلی اکاؤنٹس کے حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ ’ایسی آئی ڈیز کی وجہ سے صارفین کا انسٹاگرام پر اعتبار دن بہ دن کم ہوتا جارہا ہے، اگر یہ اقدام نہ کیا گیا تو کمپنی کو بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے‘۔

Comments

- Advertisement -