تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

صارفین کو "ذہنی بیماری” سے بچانے کے لئے انسٹاگرام کا اہم فیصلہ

توہین اور نفرت آموز کمنٹس تمام سوشل میڈیا ایپلیکشن کے لئے سردرد بن چکا، ایسے میں فوٹو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام نے اہم قدم اٹھالیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق انسٹاگرام کے ماہرین ایک ایسے فیچر کو متعارف کرانے پر کام کر رہے ہیں، جس کے تحت ہر صارف اس شخص کے اکاؤنٹ کو ڈیلیٹ کرنے کے اہل ہوجائے گا جو اکاؤنٹ نفرت یا توہین آموز کمنٹ کرے گا۔

اس فیچر کی مدد سے صارف فوری طور پر آسان طریقےکے ساتھ اکاؤنٹ کو ڈیلیٹ کرنے کا سبب بتاتے ہوئے اکاؤنٹ ڈیلیٹ کر سکے گا، صارفین صرف افراد کے اکاؤنٹ ڈیلیٹ کر سکیں گے، اس فیچر کے تحت اداروں اور برانڈز کے اکاؤنٹ کو ڈیلیٹ نہیں کیا جا سکے گا۔

یہ بھی پڑھیں:  گھنگھریالے بالوں کو سیدھا کرنے والی خواتین ہوشیار!

ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ کیا نفرت یا توہین آموز کمنٹ یا پوسٹ کرنے والے کسی پیروڈی اکاؤنٹ یا کسی چھوٹے ادارے کے اکاؤنٹ کو بھی ڈیلیٹ کیا جا سکے گا یا نہیں؟

یہ بھی واضح نہیں ہے کہ کسی صارف کی جانب سے ڈیلیٹ کیے گئے کسی اکاؤنٹ کو درخواست پر دوبارہ بحال کیا جا سکے گا یا نہیں؟

واضح رہے کہ انسٹاگرام سمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر لوگ دوسرے صارفین کی پوسٹس پر توہین یا نفرت آموز کمنٹس کرکے ان کی شخصیت کو خراب کرنے کی کوشش کرتے ہیں، جس سے لوگوں کی ذہنی صحت پر بھی برے اثرات پڑتے ہیں اور کئی لوگ سخت اور نامناسب کمنٹس پڑھ کر ڈپریشن کا شکار بن جاتے ہیں۔

انسٹا گرام کے زیادہ تر صارفین نوجوان یا کم عمر ہیں جو باڈی شیمنگ سمیت دیگر مسائل پر دوسرے لوگوں کو ٹرولنگ کا نشانہ بناتے ہیں، جس سے لوگ ذہنی طور پر بری طرح متاثر ہوتے ہیں، تاہم مذکورہ فیچر کے بعد خیال کیا جا رہا ہے کہ صارفین کی ڈپریشن کم ہوگی۔

Comments

- Advertisement -