تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

مبشر کھوکھر قتل، ملزمان کے ریمانڈ کے لیے شواہد ناکافی قرار

لاہور: ملک مبشر کھوکھر کے قتل کی تفتیش کے سلسلے میں سی آئی اے پولیس کا کہنا ہے کہ قتل کے ملزمان کے خلاف شواہد ناکافی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ڈی ایس پی سی آئی اے نے کہا ہے کہ ملک مبشر کھوکھر قتل کیس کے سلسلے میں دونوں ملزمان کو کینٹ کچہری پیش نہیں کیا جا رہا، کیوں کہ دونوں کے ریمانڈ کے لیے شواہد ناکافی ہیں۔

ڈی ایس پی قیصر مشتاق نے بتایا کہ پولیس نے مزید تفتیش کے لیے ریمانڈ کی استدعا کرنا تھی، اب دونوں ملزمان سی آئی اے ماڈل ٹاؤن کی تحویل میں رہیں گے، اور اس دوران ملزمان کا سابقہ ریکارڈ اکٹھا کیا جا رہا ہے۔

سی آئی اے پولیس نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ مرکزی ملزم ناظم کی تاحال پولیس نے گرفتاری نہیں ڈالی، اور اس کی گرفتاری التوا میں رکھی گئی ہے۔

مسلح ملزم تقریب میں کیسے پہنچا؟

مبشر کھوکھر قتل کیس میں زیر حراست مسلح ملزم ناظم صوبائی وزیر اسد کھوکھر کے بیٹے کی دعوت ولیمہ کی تقریب میں کیسے پہنچا؟ ایس پی سیکیورٹی موارہن خان کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نجی دورے پر ولیمے کی تقریب میں شریک ہوئے تھے، اور وزیر اعلیٰ آفس نے پولیس کو اُن کی آمد کا صرف ایک گھنٹہ قبل بتایا تھا۔

دوسری جانب صوبائی وزیر کے بیٹے کی دعوت ولیمہ میں مسلح شخص کی آمد کے حوالے سے پولیس، اور اسپیشل برانچ اور وزیر اعلیٰ آفس ایک دوسرے پر ملبہ ڈالنے لگے ہیں۔

پولیس کے مطابق تقریب میں واک تھرو پہنچانے کا انھیں ٹائم ہی نہیں ملا، اور تقریب میں 15 سو سے زائد مہمان مدعو تھے، جلدی میں سب کو چیک کرنا بھی نا ممکن تھا، جب کہ وزیر اعلیٰ کے نجی دورے پر اہل کاروں کی تعداد بھی زیادہ نہیں ہوتی، مگر ایک ڈی ایس پی، 2 ایس ایچ اوز اور تقریبا 40 اہل کار موجود تھے، پولیس ذرائع کے مطابق اسپیشل برانچ کے اہل کاروں نے سراغ رساں کتوں سے پنڈال کو چیک بھی نہیں کیا تھا۔

ذرائع کے مطابق سی سی پی او لاہور کو 3 روز قبل شادی کا کارڈ مل گیا تھا، جب کہ 8 کلب کے ایس پی سیکیورٹی تقریب کی جگہ پر موجود ہی نہیں تھے۔

ملزم ناظم کے انکشافات

ملزم ناظم نے مبشر کھوکھر کے قتل کے حوالے سے انکشافات کیے ہیں، ملزم کا کہنا ہے کہ اس نے 2 سال قبل اجرتي قاتلوں کے ذريعے ملک مبشر کو قتل کرنے کي کوشش کي تھی ليکن ناکام رہا تھا، اس وقت یہ 2 گاڑيوں پر نکلے تھے، اور غلطي سے دوسري گاڑي پر فائرنگ ہوئي تھی، جس کي وجہ سے مبشر کھوکھر محفوظ رہا، جب کہ چاروں حملہ آور نقاب پوش اور موٹر سائيکل پر سوار تھے۔

ملزم ناظم اور اس کا بھائی پہلے اسد کھوکھر کے ملازم تھے، ناظم کا ایک بھائی کھوکھر برادران کی دشمنی میں قتل ہوا تھا۔

قتل کا واقعہ

گزشتہ روز 6 اگست کو لاہور میں صوبائی وزیر اسد کھوکھر کے بیٹے کے ولیمے میں فائرنگ سے دلہا کے چچا مبشر کھوکھر عرف گوگا قتل ہوئے، مرکزی ملزم اور اس کے ساتھی کو گرفتار کیا گیا، مرکزی ملزم ناظم کے ساتھ عمر بھی تقریب میں گیا تھا اور موٹر سائیکل پر باہر ہی کھڑا رہا۔

مرکزی ملزم ناظم نے سنسنسی خیز انکشاف کیا کہ اس نے صوبائی وزیر اسد کھوکھر کے بھائی کو دشمنی پر قتل کیا، مقتول مبشر کھوکھر نے اس کے بھائی کو قتل کرایا تھا، 2 سال پہلے بھی حملہ کرایا تھا مگر بچ گیا تھا اس لیے بدلہ لینے کے لیے اس بار خود حملہ کیا۔

مانا والا کے رہائشی ناظم نے بتایا کہ وہ ولیمے کی تقریب میں سوا 8 بجے آ گیا تھا، کسی نے چیک تک نہ کیا، صوبائی وزیر اسد کھوکھر اور مبشر اس دوران 2 بار میرے قریب سے گزرے، لیکن جب وزیر اعلیٰ پنجاب تقریب سے روانہ ہونے لگے تو تینوں بھائی ساتھ تھے، اس لیے ان کے پیچھے پیچھے باہر آ گیا۔

جیسے ہی وزیر اعلیٰ گاڑی میں بیٹھے تو میں نے مبشر پر فائرکھول دیا، یہ بھی معلوم ہوا کہ ملزم ناظم منشا نامی ایک شخص کے قتل میں بھی 8 سال جیل کاٹ کر آیا ہے۔

جنازہ

مقتول مبشر کھوکھر کو آج آبائی گاؤں مانا والا میں سپردِ خاک کر دیا گیا ہے، نماز جنازہ میں وزیر اعظم کے مشیر جمشید اقبال چیمہ، سابق ناظم میاں عامر محمود سمیت علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، اسد کھوکھر کی آج ہونے والی حلف برداری تقریب بھی ملتوی کر دی گئی۔

Comments

- Advertisement -