کراچی: انٹرسٹی پبلک ٹرانسپورٹ نے مطالبے کی منظوری تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق شہرقائد میں انٹرسٹی پبلک ٹرانسپورٹ کی بندش کی خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، پبلک ٹرانسپورٹرز نے مین سپرہائی وے احتجاجاً بند کردی۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ ٹرانسپورٹ سے پابندی ہٹانے تک احتجاج جاری رہے گا۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ایم این اے عالمگیر خان بھی مظاہرے میں شریک ہوئے، اس دوران انہوں نے مظاہرین کے ساتھ ہم آواز ہوکر مطالبے کی منظوری پر زور دیا۔
خیال رہے کہ کروناوائرس کے پیش نظر انٹرسٹی پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی تاحال برقرار ہے جس کے باعث ٹرانسپورٹ شعبہ سے تعلق رکھنے والے ڈرائیورز اور دیگر ملازمین شدید معاشی مشکلات کا شکار ہیں۔ انٹرسٹی پبلک ٹرانسپورٹ نے سندھ حکومت سے جلد از جلد پابندی کے خاتمے پر زور دیا ہے۔
ٹرانسپورٹرز کے احتجاج پر محکمہ ٹرانسپورٹ کے وزیر اویس شاہ کا ردعمل
اویس شاہ کا کہنا ہے کہ بین الصوبائی پبلک ٹرانسپورٹ کی بحالی کا فیصلہ ٹاسک فورس نے کرنا ہے، احتجاج کرنے والوں کی اکثریت کا تعلق بین الصوبائی پبلک ٹرانسپورٹ سے نہیں، پی ٹی آئی انتشار پھیلانے کی روش پر عمل کرکے لوگوں کو اکسارہی ہے، پی ٹی آئی کرونا کا تدارک نہیں کرسکتی تو پھیلاؤ سے بھی گریز کرے۔
وزیرٹرانسپورٹ سندھ نے مزید کہا کہ بین الصوبائی پبلک ٹرانسپورٹ سے متعلق معاملہ عدالت میں زیرسماعت ہے، عدالتی احکامات کی روشنی میں فیصلہ کیا جائے گا، بس اڈوں سے متعلق ٹرانسپورٹرز خود عدالت گئے تھے، غیر قانونی بس اڈوں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔