تازہ ترین

علی امین گنڈاپور وفاق سے روابط ختم کر دیں، اسد قیصر

اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر نے...

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

وہ دلچسپ میچ جس میں 19 سنچریاں بنیں

73 سال قبل آج ہی کے دن کھیلا گیا ایسا میچ جس میں بنیں 19 سنچریاں، مجموعی 2300 سے زائد رنز، ایک ٹیم 1008 رنز بناکر بھی ہار گئی۔

کہا جاتا ہے کہ کرکٹ کی ڈکشنری میں ناممکن کا کوئی لفظ نہیں ہے،گرگٹ کی طرح رنگ بدلتی کرکٹ  میں ایسا بھی ہوتا ہے جو کسی نے سوچا بھی نہیں ہوتا، کبھی کوئی ایک کھلاڑی ایک ہی اوور میں 36 رنز بنا ڈالتا ہے تو کبھی پوری ٹیم 30 رنز بھی نہیں بناپاتی، کبھی ٹیم ہزار سے زائد رنز بنانے کے باوجود بھی بڑے مارجن سے ہار جاتی ہے۔

تاریخ کے اوراق پلٹتے ہوئے آج ایسے ہی ایک دلچسپ میچ کے بارے میں آپ کو بتا رہے ہیں جو  73 سال قبل بھارت میں آج ہی کے دن یعنی 11 مارچ 1949 کو کھیلا گیا۔

اس میچ کی خاص بات یہ کہ میچ میں مجموعی طور پر 2300 سے زائد رنز بنے، میچ کی دونوں اننگز میں تین بلے بازوں نے سنچریاں اسکور کیں، جب کہ مجموعی طور پر 9 بلے بازوں نے سنچریاں بنائیں لیکن ساتھ ہی 10 بولرز نے 100 سے زائد رنز کھائے یعنی بلے اور گیند بازوں کی جانب سے مجموعی طور پر 19 سنچریاں بنائی گئیں۔

11 مارچ 1949 کو جب ممبئی اور مہاراشٹر کے درمیان رنجی ٹرافی کا سیمی فائنل شروع ہوا تو کسی کے وہم وگمان میں بھی نہ تھا کہ یہ می فرسٹ کلاس میں تاریخ رقم کردے گا۔

7 روز تک جاری رہنے والے اس تاریخی میچ میں ممبئی کی ٹیم نے پہلے بیٹنگ کی اور ممبئی کے بیٹسمین مادھومنتری نے ڈبل سنچری بنائی، ان کے ساتھ ادے مرچنٹ اور دتو پھاڑ نے بھی سنچریاں اسکور کیں۔ ایک ڈبل سنچری اور دو سنچریوں سے تقویت پاتے ہوئے ممبئی کی ٹیم نے اس اننگز میں 651 رنز بنائے۔

جواباْ مہاراشٹر کی جانب سے بھی بھرپور مقابلہ کیا گیا اس کی طرف سے منوہر داتار اور مدھوسودن ریگے نے سنچریاں اسکور کیں لیکن اس کے باوجود مہاراشٹر کی ٹیم 407 رنز پر ڈھیر ہوگئی اس طرح ممبئی کو پہلی اننگز میں 244 رنز کی برتری ملی۔

مہاراشٹر نے اس میچ میں مجموعی طور پر 1008 رنز بنائے لیکن پہلی اننگ میں ملنے والا خسارہ اس کو لے ڈوبا اور ٹیم یہ میچ 354 رنز کے بڑے مارجن سے ہار گئی۔

میچ میں کسی بھی ٹیم کی ہار یا جیت سے قطع نظر یہ میچ آج بھی دنیا کے فرسٹ کلاس میچوں میں سب سے سنسنی خیز میچوں میں شمار ہوتا ہے جس میں بلے بازوں نے مجموعی طور پر 9 سنچریاں بنائیں تو بولر بھی پیچھے نہ رہے اور 10 بولر نے 100، سو سے زائد رنز کھائے۔

سات دن کے اس میچ میں مجموعی طور پر 70.2 اوورز کا کھیل ہوا جس میں 2376 رنز بنائے گئے اور یہ میچ آج بھی فرسٹ کلاس کرکٹ میں ایک میچ میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ رکھتا ہے۔

Comments

- Advertisement -