تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزن کم کرنے کا جادوئی فارمولا، وقفے وقفے سے فاقے کریں

بڑھتے وزن کو طبی ماہرین گمبھیر مسئلہ تصور کرتے ہیں، یہی وجہ ہے  کہ موٹاپے سے نجات کے لیے نت نئے طریقے اختیار کیے جاتے ہیں.

ایسا ہی ایک طریقہ انٹرمٹنٹ فاسٹنگ (intermittent fasting) بھی ہے، جو گزشتہ ایک عشرے میں بے حد مقبول ہوا.

اس طریقے میں وقفے وقفے سے بھوکا رہا جاتا ہے، یعنی اس میں‌ ڈائٹنگ کرنے کے لیے وقت مقررہ ہے، اس  سسٹم میں موجود دو فارمولے بہت مقبول ہیں، جس میں کھانے اور فاقوں کے دورانیے کو دو حصوں میں بانٹا گیا ہے.

ایک 5:2 فارمولا ہے، جب کہ دوسرا 16:8 فارمولا ہے. 5:2 فارمولے پر عمل پیرا افراد پانچ دن معمول کے مطابق کھانا کھاتے ہیں، جب کہ اگلے دو دن وہ 500 یا 600 کیلوریز سے زیادہ خوراک نہیں کھاتے۔ اس طرح وہ پورے ہفتے کا ڈائیٹ پلان ترتیب دیا جاتا ہے.

مزید پڑھیں: بعض لوگ بھوکے ہو کر غصہ میں کیوں آجاتے ہیں؟

دوسرا فامولا 16:8 ہے، جو زیادہ مقبول ہے، اسے اختیار کرنے والے 16 گھنٹے بھوکے رہتے ہیں اور آٹھ گھنٹے میں پانچ سے چھ سو کیلوریز کی غذا لیتے ہیں.

انٹرمٹنٹ فاسٹنگ آج کل بہت مقبول ہے.ایک بین الاقوامی سروے کے مطابق ڈائٹنگ کا یہ طریقہ گذشتہ برس مقبولیت میں سر فہرست رہا.

اس طریقے میں کھانے کے وقفے میں کم غذا لینا اہم ہے، یعنی کھانے کے دوران بھی احتیاط کا دامن تھامنے رکھنا پڑتا ہے.

چند ماہرین کے نزدیک ہی روزے ہی کی ایک شکل ہے، کچھ ڈائٹ ماہرین کے مطابق اس میں اصل کلیہ کم کیلوریز ہی ہیں.

Comments

- Advertisement -