تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

دین اسلام کا وہ رکن جو ہمارے لیے بے شمار فوائد کا سبب بنتا ہے

دنیا بھر میں آج اقوام متحدہ کے زیر اہتمام چیریٹی کا عالمی دن منایا جارہا ہے، صدقہ و خیرات اور سخاوت یا انسانی ہمدردی کے تحت مالی طور پر کی جانے والی امداد چیریٹی کہلاتی ہے جو ہر شخص کو کرنی چاہیئے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے سنہ 2012 میں مدر ٹریسا کے یوم وفات 5 ستمبر کو ورلڈ چیریٹی ڈے کے طور پر منانے کی منظوری دی تھی۔ اس کا مقصد دنیا بھر کے بے سہارا اور ضرورت مند افراد کی مدد کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔

دین اسلام میں چیریٹی کو ایک اہم حیثیت حاصل ہے اور زکوٰۃ ارکان اسلام میں سے ایک ہے، ارکان اسلام دراصل فرائض کی حیثیت رکھتے ہیں گویا اپنے آس پاس موجود ضرورت مندوں کی مدد کرنا دین اسلام نے فرض قرار دیا ہے۔

اسلام نے معاشی پریشانی کا شکار، مصیبت زدہ افراد، بے گھروں، دربدر یا پناہ گزین اور بے سہارا افراد کی خبر گیری کرتے رہنے اور ان کی مدد کرنے کی خاص تاکید کی ہے۔

علاوہ ازیں کسی کار خیر کے لیے کوئی فرد یا گروہ کوئی عمل سر انجام دے رہا ہو تو انہیں عطیات دینا بھی احسن عمل ہے۔

اسلامی عقائد کے مطابق صدقہ و خیرات اور عطیات یوں تو بلاؤں کو ٹالتا ہے اور کسی شخص کی خیر و عافیت اور سلامتی کی ضمانت ہے، لیکن مالی طور پر کسی کی مدد کرنے کے بے شمار معاشرتی، نفسیاتی اور طبی فوائد بھی ہیں جن کی سائنس نے بھی تصدیق کی ہے۔

آئیں دیکھتے ہیں وہ کیا فوائد ہیں۔

کسی مستحق کی مالی مدد کرنا دلی سکون اور خوشی کا باعث بنتا ہے۔

اپنے سے کمتر اور غریب لوگوں کو دیکھنا اور ان کے مسائل سننا، شکر گزاری اور خود کو حاصل نعمتوں کی قدر کرنے کا سبب بنتا ہے۔

صدقہ خیرات کرتے رہنے کی عادت سے گھر کے بچوں کو بھی اس کی ترغیب ہوتی ہے جس سے ایک نیک کام کا پھیلاؤ ہوتا ہے۔

آپ کو کسی کی مالی مدد کرتا ہوا دیکھ کر آپ کے آس پاس موجود افراد کو بھی اس کی ترغیب ہوگی، اور یوں آپ ایک کار خیر کے پھیلاؤ کا سبب بنیں گے۔

صدقہ خیرات کرنے سے آپ بہتر طور پر معاشی منصوبہ بندی کرنے کے عادی بنتے ہیں۔ آپ کی فضول خرچی کی عادت کم ہوتی جاتی ہے اور آپ با مقصد اشیا پر پیسہ خرچ کرتے ہیں۔

صدقہ خیرات کو خدا کے ساتھ سرمایہ کاری کا نام دیا جاتا ہے جس کا منافع دونوں دنیاؤں میں حاصل ہوتا ہے، دوسروں کی مدد کرنے کے عادی افراد اپنی ضرورت کے وقت کبھی بھی خود کو اکیلا نہیں پاتے اور خدا ان کے لیے کوئی نہ کوئی وسیلہ بھیج دیتا ہے۔

اس سرمایہ کاری سے نہ صرف آپ خود بلکہ آپ کی آنے والی نسلیں بھی مستفید ہوتی ہیں۔

Comments

- Advertisement -