گڈانی : قومی انسانی حقوق کمیشن نے سانحہ گڈانی کا ذمہ دار بلوچستان حکومت کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کے حفاظتی اقدامات ناکافی تھے۔
تفصیلات کے مطابق قومی انسانی حقوق کمیشن نے سانحہ گڈانی کی تحقیقات کے لیے آج شپ یارڈ میں جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور مزدوروں کو فراہم کی گئیں سہولیات کا جائزہ لیا۔
*سانحہ گڈانی: لاشیں نکلنے کا سلسلہ جاری، ہلاکتوں کی تعداد 23 ہوگئی
قومی انسانی حقوق کمیشن نے دورے کے دوران حکومت کی جانب سے ناکافی اقدامات کرنے اور مزدوروں کی جان و مال کی حفاظت کے لیے ناکافی سہولیات پر تشویش کا اظہار کیا۔
اس موقع پر چیئرمین انسانی حقوق کمیشن نے کہا کہ شپ یارڈ سے وفاق اربوں ٹیکس وصول کررہا ہے تاہم اس کی تعمیر اور ترقی تو دور کی بات بنیادی اور ضروری سہولیات کی فراہمی تک میں اس کا کوئی کردار نظر نہیں آتا۔
*گڈانی شپ یارڈ، لنگراندازجہازمیں آتشزدگی، 5 افراد جاں بحق
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت مزدوروں کو تحفظ اور مناسب معاوضے کی فراہمی میں یکسر ناکام نظر آتی ہے یہی وجہ ہے کہ مالکان غریب مزدوروں کو بنیادی حقوق بھی دینے سے انکاری نظر آتے ہیں۔
*گڈانی سے پُرتعیش ہوٹل تک، حفاظتی اقدامات صفر
چیئرمین انسانی حقوق کمیشن نے مطالبہ کیا کہ مزدوروں کو جائز حق دینے کے لیے ہانگ کانگ کنونشن کے تقاضوں کو پورا کیا جائے اور مزدوروں کے حفاطتی اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس نومبر میں شپ یارڈ بریکنگ میں لنگر انداز جہاز کو توڑنے کا عمل جا ری تھا کہ آئل ٹینکر میں دھماکے سے 25 سے زائد مزدور جھلس کر جاں بحق ہوگئے تھے۔