تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

آفتاب احمد کی ہلاکت پر تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل، ملوث رینجرز اہلکار معطل

کراچی: ترجمان رینجرز کے مطابق آفتاب احمد کی زیر حراست ہلاکت پر ڈی جی رینجرز کی ہدایت پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے کارکن کی زیر حراست ہلاکت پر ڈی جی رینجرز سندھ بلال اکبر کی ہدایت پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے. یہ کمیٹی آفتاب احمد کی موت کی وجوہات جاننے کی کوشش کرے گی، جبکہ فوری طور پہ واقعہ میں مبینہ طور پہ ملوث اہلکاروں کو بھی معطل کر دیاگیا ہے۔

یاد رہےآفتاب احمد ایم کیو ایم کے کارکن اور ڈاکٹر فاروق ستار کے کو آرڈینیٹر تھے، جنہیں چار روز قبل رینجرز نے ان کے گھر سے حراست میں لیا تھا۔پیر کی رات تشویشناک حالت میں ہسپتال لائے گئےجہاں وہ دوران علاج جاں بحق ہوگئے تھے۔

رینجرز کا کہنا تھا کہ ان کی موت ہسپتال میں حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے ہوئی جبکہ ڈاکٹر فاروق ستار نے واقعہ کا عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے دعوی کیا کہ آفتاب احمد کا ماورائے عدالت قتل کیا گیا۔ان کے جسم پر تشدد کےواضع نشانات موجود تھے۔

اس سے قبل سندھ میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن بھی میڈیکل بورڈ کی تشکیل کا مطالبہ کر چکے تھے.انہوں نے اسمبلی کے فلور پہ اس واقعہ کی بھرپور مذمت بھی کی تھی.

واضع رہے متحدہ قومی موومنٹ آج اپنے کارکن کی زیر حراست ہلاکت پر کراچی سمیت ملک بھر میں یوم سوگ منارہی ہے۔اس موقع پرملک بھرمیں کاروبازی مراکز، عمارتوں، چوراہوں، بازاروں ، گلیوں اور دکانوں پر سیاہ پرچم لہرائے جائیں گے ، سیاہ بینرز آویزاں کئے جائیں گے۔اورقرآن خوانی کے اجتماعات منعقد کیئے جائیں گے۔

رینجرز کی جانب سے واقعہ کی تحقیاقت پر کمیٹی کی تشکیل احسن قدم ہے.جس سے ایم کیو ایم میں پائی جانے والی بے چینی اور کراچی اآپریشن پر اٹھائے گئے تلخ سوالات میں کمی متوقع ہے.

Comments

- Advertisement -