تازہ ترین

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

ایران کا حراست میں لے لیے گئے برطانوی ٹینکر کو چھوڑنے کا اعلان

تہران : سویڈش نشریاتی ادارے نے کہا ہے کہ ہم جہازجلد کو نکالنے میں کامیاب ہوجائیں گے لیکن ہم واقعات کی کوئی پیشین گوئی نہیں کرنا چاہتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ایران کے میری ٹائم حکام نے کہاہے کہ برطانیہ کے پرچم بردار ٹینکر اسٹینا امپرو کو بہت جلد چھوڑ دیا جائے گا، ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب نے انیس جولائی کو اس ٹینکر کو پکڑ لیا تھا اور تب سے اسے یرغمال بنا رکھا تھا۔

قبل ازیں اسٹینا امپرو کی مالک سویڈش فرم کے چیف ایگزیکٹو ایرک ہینل نے بتایا تھا کہ انھیں جہاز کو چھوڑنے کی اطلاع دی گئی ہے اس لیے ہم سمجھتے ہیں کہ جہاز کو چھوڑنے کے لیے سیاسی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

ہینل نے سویڈش نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ ہم جہازجلد کو نکالنے میں کامیاب ہوجائیں گے لیکن ہم واقعات کی کوئی پیشین گوئی نہیں کرنا چاہتے ہیں۔ہم یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ یہ جہاز ایرانی پانیوں سے تیرتا ہوا باہر آجائے۔

ایران کی نیم سرکاری خبررساں ایجنسی نے حکام کے حوالے سے اس اطلاع کی تصدیق اور کہا کہ اس کو بہت جلد چھوڑ دیا جائے گا لیکن اس کا حقیقی وقت نہیں بتایا کہ اس کو کب برطانوی حکام کے حوالے کیا جائے گا۔

پاسداران انقلاب نے اسٹینا امپرو کو آبنائے ہُرمز کے نزدیک جہاز رانی کی خلاف ورزیوں کے الزام میں قبضے میں لیا تھا لیکن انھوں نے یہ کارروائی جبل الطارق میں اس سے دو ہفتے قبل ایک ایرانی تیل بردار جہاز کو پکڑنے کے ردعمل میں کی تھی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانوی حکام نے اگست میں اس جہاز کو چھوڑ دیا تھا۔

یادرہے کہ ایران نے چار ستمبر کو اس برطانوی جہاز کے عملہ کے تیئیس میں سے سات ارکان کو رہا کردیا تھا۔

سویڈش وزیر خارجہ مارگوٹ وال اسٹروم نے تب کہا تھا کہ اس جہاز کو پکڑنے کے بعد سے سویڈن ایران کے ساتھ اعلیٰ سیاسی سطح پر رابطے میں ہے۔

Comments

- Advertisement -