تازہ ترین

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

ایران کی طرف سے عالمی قوانین اور معاہدوں کی خلاف ورزی کا سلسلہ بدستور جاری

تہران : ایران نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ عالمی مالیاتی امور میں شفافیت کے قوانین پر عملدرآمد کا یورپ اور ایران کے درمیان تجارتی روابط یا سہولیات کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔

تفصیلات کے مطابق ایران کی طرف سے مالیاتی امور میں شفافیت سے متعلق عالمی قوانین اور معاہدوں کی خلاف ورزی کا سلسلہ بدستورجاری ہے، جس نے ایران کے لیے یورپی میکنزم پرعمل درآمد کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایرانیوں کا اس بات پراصرار ہے کہ عالمی مالیاتی امور میں شفافیت کے قوانین پرعمل درآمد کا یورپ اور ایران کے درمیان تجارتی روابط یا سہولیات کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔

عرب ٹی وی کے مطابق برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے نے تہران پر امریکی پابندیوں کے باوجود ایران کے ساتھ تجارتی سرگرمیاں جاری رکھنے کے لیے اینسٹکس کے نام سے ایک نیا پروگرام پیش کیا تھا۔

خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس پروگرام میں یورپی ممالک نے مالیاتی امور کی شفافیت کے لیے ایران سے بعض مطالبات بھی پیش کیے تھے۔

اسی دوران ایران نے اسپیشل ٹریڈ اینڈ فینسانسنگ ٹول یا ایس ٹی ایف آئی کے عنوان سے نیا تجارتی چینل قائم کیا مگر دو سال گذر جانے کے باوجود ایران کے شدت پسند قانون ساز ایرانی مالیاتی نظام کی شفافیت کے اقدامات کو آگے بڑھانے میں رکاوٹیںکھڑی کررہے ہیں۔

بین الاقوامی مالیاتی نگرانی کے ذمہ دار ادارے ایس ٹی ایف آئی کے مطابق ایرانی حکومت مالیاتی امور میں شفافیت لانے سے فرار اختیار کررہی ہے۔ اس طرح ایران میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی فنڈنگ کے خدشات بڑھ ہے ہیں۔

عالمی مالیاتی شفافیت کے لیے کام کرنے والی اتھارٹی نے خبردار کیا ہے کہ اگر تہران نے مالی امورمیں شفافیت کی شرائط پوری نہ کیں تو منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی فنڈنگ کی روک تھام مشکل ہوجائے گی۔

Comments

- Advertisement -