ماسکو: ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے روسی ہم منصب سیرگئی لاوروف سے ملاقات کی، اس دوران جوہری ڈیل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
تفیصلات کے مطابق امریکا کی جانب سے جوہری ڈیل سے انخلا کے بعد روس نے بھی ایک سال بعد ایٹمی معاہدے سے انخلا کا اعلان کردیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران جوہری معاہدے سے امریکی دستبرداری کے 1 سال بعد دوہزار پندرہ میں طے ہونے والے معاہدے کی اہم شرائط سے جزوی طور پر نکل گیا ہے۔
روسی ہم منصب سے ملاقات کے موقع پر ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ ڈیل میں شامل یورپی ممالک اگر معاہدے کی پاسداری کریں تو ایران بھی اپنی ذمہ داریوں کی یقین دہانی کراتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈیل سے جزوی طور پر دست برداری کا اعلان کیا ہے، البتہ معاہدے کے بارے میں پرعزم ہیں، بشرط یہ کہ ڈیل کے تمام فریقین اس پر مکمل طور پر عمل درآمد کریں۔
ایران کی جانب سے اس اعلان کے بعد بین الاقوامی سطح پر شدید دباؤ کا سامنا ہے، جرمنی، چین، فرانس سمیت کئی ممالک نے زور دیا ہے کہ ایران ڈیل کی پاسداری کرے۔
ایران نے یورنیم افزودگی دوبارہ شروع کرنے کا عندیہ دے دیا
خیال رہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی انقلاب اسلامی کے رونما ہونے کے بعد سے جاری ہے لیکن سنہ 2015 میں دیگر عالمی طاقتوں سمیت امریکا اور ایران کے درمیان جوہری معاہدہ ہوا تھا جس کے بعد ایران پر عائد پابندیوں کمی کی گئی تھی۔