جمعہ, مارچ 28, 2025
اشتہار

ایران نے حماس حملے میں ملوث ہونے کے الزامات مسترد کر دیے

اشتہار

حیرت انگیز

تہران: ایران نے اسرائیل پر حماس کے اچانک حملے میں ملوث ہونے کے الزامات مسترد کر دیے، اور کہا ہے کہ تل ابیب اپنی ناکامی چھپانے کی کوشش کر رہا ہے۔

العربیہ نیوز کے مطابق ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے اسرائیل پر ہفتے کے روز ہونے والے اچانک حملے میں تہران کے ملوث ہونے کی خبروں کی تردید کر دی ہے، جس میں 700 سے زائد اسرائیلی ہلاک اور درجنوں کو گرفتار ہو چکے ہیں۔

اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے بھی ’’طوفان الاقصیٰ‘‘ حملے میں تہران کے ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کا اس کارروائی میں کوئی کردار نہیں ہے۔

قبل ازیں امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے فلسطینی دھڑوں کے حوالے سے دعویٰ کیا تھا کہ ایران نے اسرائیل پر فلسطینی عسکریت پسندوں کے حملوں میں معاونت کی تھی۔

حماس کے اچانک حملے کی منصوبہ بندی میں ایران نے مدد کی، امریکی اخبار کا دعویٰ

اتوار کی شام ایک بیان میں ایرانی سفارت کار نے کہا کہ فلسطینی گزشتہ 7 دہائیوں کے جابرانہ اسرائیلی قبضے اور ناجائز صہیونی حکومت کے گھناؤنے جرائم کے اپنا دفاع کر رہے ہیں، اور ایران ان کی حمایت جاری رکھے گا، تاہم تہران نے فلسطینیوں کی طرف سے اسرائیل کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔

ایرانی سفارت کار نے کہا حماس کے آپریشن کی کامیابی حیرت انگیز ہے، جو اسرائیلی سیکیورٹی اداروں کی بہت بڑی ناکامی کا ثبوت ہے، اس ناکامی سے توجہ ہٹانے کے لیے اسرائیل ایران پر الزام عائد کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں